بدھ، 8 فروری، 2006

ایک ٹوٹا پھوٹا سا سلام پیش از خدمت حسینؓ



بتولؓکے لختِ جگر محمدؐ کی جان حسینؓ

تیری تعریف کروں میری اتنی کہاں اڑان حسینؓ

معصوم علی اصغرؓنے تیر کھایا

جوان علی اکبرؓ کا لاشہ اٹھایا

اپنے پیاروں کو قربان کرکے

تو نے وفا کو ثابت کردکھایا

تیرا ہی خاصہ تھا،یہ تیری ہی شان حسینؓ

تو ہے دینِ محمدیؐکا پاسبان حسینؓ

تیری تعریف کروں میری اتنی کہاں اڑان حسینؓ

سلام ہو ان بہتر سواروں پر

سلام ہو ان ارض کے ستاروں پر

جن کے لہو رنگ نقشِ پا

چمکتے ہیں کربلا کے ریگزاروں پر

کہ جن کا دوست خدا تھا اور ہے

کہ جن کا ہے میرِ کاروان حسینؓ

تو ہے دینِ محمدیؐکا پاسبان حسینؓ

تیری تعریف کروں میرں اتنی کہاں اڑان حسینؓ

جس ریت پہ علی اصغرؓکا لہو ٹپکا تھا

جہاں علی اکبرؓ زخم کھاکے گرا تھا

جہاں تُو نے سجدہِ آخر کیا تھا

وہ جگہ گر ہوجائے کبھی میرا نصیب

خود کو وہیں کردوں میں قربان حسینؓ

تُو ہے دینِ محمدیؐ کا پاسبان حسینؓ

تیری تعریف کروں میری اتنی کہاں اڑان حسینؓ

2 تبصرے:

  1. جزاک اللہ خیراً۔ بہت خوب برادرم، لا جواب

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت شکریہ نوازش مہربانی جناب۔ آپ کے منہ سے تعریف میرے لیے ایوارڈ سے کم نہیں۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔