پیر، 2 مئی، 2011

کچھ باتیں

ہر عید کے عید ہمارے مولوی صابر سرہندی صاحب یہ مثال دیا کرتے ہیں کہ نماز تین قسم کے ہوتے ہیں۔ ٹھاٹھ کے نمازی جو سارا سال نماز پڑھتے ہیں، آٹھ کے نمازی جو جمعے کے جمعے نماز پڑتے ہیں اور تین سو ساٹھ کے نمازی جو سال میں عید کے عید نماز پڑھتے ہیں۔ بلاگنگ کے سلسلے میں ہمارا حال بھی تین سو ساٹھ والوں جیسا ہے۔ مہینے کے مہینے ہم ایک آدھ پوسٹ لکھ مارتے ہیں، اور کہنے کو پرانے بلاگرز میں شمار ہوتا ہے ہمارا۔ لو دسو، خیر انگلی کٹا کر ہی سہی، شہیدوں میں توشامل ہوجاتے ہیں۔
آج کئی دنوں کی "برین سٹارمنگ" کے بعد کچھ لکھنے کا من بنا۔ اصل میں لکھنے کا من تھا، لکھنے کو کچھ تھا ہی نہیں۔ اب بلاگ پر 10 لفظی سٹیٹس اپڈیٹ تو دے نہیں سکتے جو آج کل ہم فیس بک پر روزانہ دیا کرتے ہیں۔ خیر چھوٹی چھوٹی کئی ساری باتیں جمع ہوگئی تھیں سوچا لکھ ڈالیں۔
ایک تو یہ کہ ہمارے لیپ ٹاپ کےساتھ یو ایس بی سے منسلک ہونے والے آلات اتنے ہوگئے ہیں کہ ہمارے ٹیبل پر یو ایس بی کا کھلارا پڑ گیا ہے۔ ملاحظۃ کریں
  1. ایکسٹرنل ٹی وی ٹیونر کارڈ
  2. یو ایس بی ماؤس
  3. یو ایس بی سپیکر، کہ لیپ ٹاپ کا ایک سپیکر خراب ہے مزہ نہیں آتا اس سے
  4. یو ایس بی وائرلیس کارڈ، کہ اس کا اپنا وائرلیس کبھی کبھی کنکٹ نہیں کرتا گھر والے وائرلیس راؤٹر سے
  5. سکینر
  6. پرنٹر
آپ شاید یہ کہیں کہ میاں اس لیپ ٹاپ کو پیار سے اٹھا کر باہر لے جاؤ زور سے نیچے پھینک کر توڑ ڈالو، لیکن کیا کریں صاحب لیپ ٹاپ ٹھیک چلتا ہے، اگلے دو سال اسی پر گزارنے کی پلاننگ ہے اس لیے ہم لیے پھرتے ہیں اسے ہیں۔
اور کیا تھا؟ ہاں اور یہ تھا کہ ہالی ووڈ کی موویاں اور ٹی وی سریز دیکھ دیکھ کر ہماری انگریزی سننے کی صلاحیت بہتر ہوگئی ہے۔ معیاری امریکی انگریزی باآسانی سمجھ میں آجاتی ہے۔ لیکن فلموں میں کالوں کی انگریزی اب بھی سر پر سے گزر جاتی ہے، ان کا نچلے طبقے والا لہجہ ہوتا ہے جو معیاری امریکی انگریزی لہجے سے مختلف ہوتا ہے۔ لیکن لندن والوں کی انگریزی ابھی کم پلے پڑتی ہے، چونکہ فلمیں شلمیں ساری ہالی ووڈ کی ہی دیکھنی ہوتی ہیں۔ احباب جو انگریزی بہتر کرنا چاہیں انگریزی فلمیں ضرور دیکھیں۔
اور؟ اور یہ کہ ہم مزدوروں والی تنخواہ پر ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھا رہے ہیں، انگریزی۔ دعا کی درخواست ہے کہ اللہ اس سے بہتر سلسلہ بنا دے۔ اللہ کی یہاں بھی بڑی رحمت ہے، پر بندہ ہمیشہ خوب سے خوب تر کی تلاش میں رہتا ہے، ہمیں بھی یہی تلاش ہے۔  اس سال ہمارا ارادہ یا تو ایم فِل کرنے کا ہے، یا لسانیات میں باہر کوئی سکالرشپ ہوئی تو وہاں بھی اپلائی کریں گے۔ پچھلے سال تو ہماری ڈگری ہی تھیسز کی وجہ سے لیٹ ہوگئی تھی۔

4 تبصرے:

  1. یہ انگریزی سننے کی صلاحیت واقعی بہتر ہوجاتی ہے، فلمیں اور ٹی وی شی وی دیکھنے سے
    برطانوی لہجہ تو مجھے ویسے زیادہ سمجھ آتا ہے اور مزے کا بھی لگتا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  2. میں تو انگریزی فلم میں تصویریں دیکھ کر ہی اندازہ لگاتا ہوں کہ بندہ کیا فرما رہا ہو گا۔
    اس لیے اگر کوئی کہانی کی سٹوری پوچھ لے تو وہ بتاتا ہوں جو اس کے رائیٹر کے بھی وہم و گماں میں نہیں ہوتی۔۔
    جناب عنقریب بہت اچھی جاب اور مستقبل آپکا منتًظر ہے
    انشاء اللہ تعالی
    بس استقامت اور یقین کامل کا دامن مت چھوڑیئے گا۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. میرے خیال میں تو برطانوی انگریزی زیادہ صاف لہجے کے ساتھ ہوتی ہے اور زیادہ سمجھ آتی ہے۔
    ویسے فلمیں سب ٹائٹلز کے ساتھ دیکھنے سے بھی انگریزی کافی بہتر ہو جاتی ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔