منگل، 14 جون، 2011

گلوبل سائنس میں آئی ٹی اور کمپیوٹر سے متعلق تحاریر

آج مجھے جناب علیم احمد کی ای میل موصول ہوئی جس کا متن کچھ یوں ہے۔
برادر شاکر عزیز
السلام علیکم

اب تک یقیناً آپ کے علم میں یہ بات آچکی ہوگی کہ ہم نے گلوبل سائنس کے لئے تحریریں ارسال کرنے والے قلمکاروں کو معاوضے دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ بھی آپ جانتے ہوں گے کہ سرِدست گلوبل سائنس میں کمپیوٹر/ آئی ٹی کے حوالے سے مضبوط علمی و عملی پس منظر رکھنے والا کوئی فرد موجود نہیں۔ لہٰذا، میری خواہش ہے کہ آپ اور آپ کے احباب ”مستقل بنیادوں پر“ گلوبل سائنس کے لئے (خاص کر کمپیوٹر/ آئی ٹی کے حوالے سے) قلمکاری کا سلسلہ شروع کریں تاکہ متذکرہ صفحات میں شامل تحریروں/ مضامین/ خبروں اور تبصروں کا سلسلہ ایک بار پھر اسی حسن و خوبی کے ساتھ شروع کیا جاسکے جیسے یہ آج سے کچھ سال پہلے ہوا کرتا تھا۔
اُمید ہے کہ جلد اور مثبت جواب دیں گے۔

منتظر جواب
علیم احمد
مدیرِ اعلیٰ، ماہنامہ گلوبل سائنس
یہ اچھی بات ہے کہ گلوبل سائنس نے معاوضے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای میل کو پبلک کرنے کا مقصد یہ ہے کہ احباب اس طرف توجہ دیں۔ اردو میں آئی ٹی کے فروغ کے لیے کوئی جریدہ موجود نہیں ہے۔ کمپیوٹنگ تھا لیکن اس کے بانی اسے جاری نہ رکھ سکے۔ اب گلوبل سائنس بھی بند نہ ہوجائے۔ میں آئی ٹی اور سائنس میں دلچسپی رکھنے والے احباب خصوصًا محمد علی مکی، الف نظامی اور محمد سعد سے درخواست کروں گا کہ وہ گلوبل سائنس میں لکھنے پر توجہ دیں۔ محمد سعد سائنس پر اچھا لکھ لیتا ہے، اور لینکس پر بھی اچھے مضامین لکھ سکتا ہے۔ مکی کو بھی مشورہ ہے کہ آئی ٹی پر کچھ لکھے ایک عرصے سے کچھ بھی نہیں پڑھ سکے ہم۔ معاوضہ چاہے چار آنے صفحہ بھی ملے، معاوضہ معاوضہ ہوتا ہے۔ اور آخر میں میری اپنے آپ سے بھی التماس ہے کچھ شرم کھاؤں اور سنجیدگی سے لکھنا شروع کروں۔
وسلام
اپڈیٹ: گلوبل سائنس سے رابطے کے لیے

4 تبصرے:

  1. بھائی ، میں ای آر پی پر لکھ سکتا ہوں ، ویسے بھی آئی ٹی میں بائیس سال ہو گئے ہیں کچھ نہ کچھ کہ سکتا ہوں ، تو بھائی کہاں پر لکھوں کس ای میل پر بھیجھوں ؟؟؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. اظہر بھائی اپڈیٹ میں دے دیا ہے رابطے کا لنک۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. اللہ تیرا شکر ہے۔ ہمارے "تبصرے" رائیگاں نہیں ہوئے۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. آہو جی یہ تو ماننا پڑے گا۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔