بدھ، 24 اکتوبر، 2012

یادیں

جانے والے چلے جاتے ہیں اور یادیں رہ جاتی ہیں۔ ابھی ہنستا کھیلتا لڑتا جھگڑتا آتا جاتا وجود، ابھی وہی وجود بے جان ہو کر سامنے پڑ اہوتا ہے۔ کہتے ہیں کہ وقت بہت بڑا استاد ہے۔ پر موت بھی بہت بڑ ا استاد ہے جی۔ ایسے ایسے سبق پڑھا جاتی ہے کہ ساری عمر نہیں بھولتے۔ پیچھے پچھتاوے، سوچیں اور رونے رہ جاتے ہیں۔ جب کوئی اپنا آنکھوں کے سامنے جان دے دے، ہاتھوں میں سانس کی ڈور منقطع کر ڈالے، جب زندگی بھرا وجود پل بھر میں کھگھا بن جائے۔ تب کی وہی جانتاہے جس پر یہ بیتتی ہے۔ باقر فوت ہو گیا، کئی احباب نے فون کیے، کئی نے میسج، فیس بک، ای میل، ذاتی ملاقات میں تعزیت کی۔ سب کی بڑی مہربانی، انہوں نے یاد رکھا۔ اللہ اس بچے کی مغفرت کرے۔ اس کے جانے کے بعد احساس ہوا کہ وہ کتنا اجنبی تھا۔ ایک گھر میں اٹھارہ سال ساتھ رہنے کے بعد، اچانک چلا گیا۔ اس کے جانے پر کونسی آنکھ ہے جو اشک بار نہیں تھی۔ عجیب بات ہے کہ میرے سامنے اس کی ڈیڈ باڈی پڑی تھی اور میں ہاتھ میں موبائل پکڑے کبھی کسی کو فون کروں کبھی کسی کو۔ خالہ کو بتایا، فلاں کو بتایا۔ ہر کسی نے رو لیا لیکن میں نہ رو سکا۔ بے حسی تھی، صبر تھا یا میں نے اسے اپنے ہاتھوں میں مرتے نہیں دیکھا۔ میرے اندر اب بھی بس کبھی ابال سا اٹھ جاتا ہے لیکن اب تک میری آنکھوں سے آنسو نہیں گر سکے۔ دل کرتا ہے کہ کچھ لکھوں۔ لیکن کیا لکھوں۔ اس کے جانے پر اب کیا لکھوں۔ اب بھی یہ چند سطریں اس لیے گھسیٹ رہا ہوں کہ کراچی سے اردو بلاگر انیقہ ناز کی وفات کی خبر آ گئی۔ ان کے برادرِ نسبتی کے فیس بک اسٹیٹس سے ایکسیڈنٹ کے ذریعے موت کا پتا چلا۔ پیر کو وہ انتقال کر گئیں۔

اردو بلاگنگ میں ان لوگوں میں سے تھیں جن کا میں دلی احترام کرتا تھا۔ سارے بلاگر قابل احترام ہیں، لیکن کچھ لوگوں کا باقاعدہ قاری تھا۔ ان بلاگ بھی ان میں سے ایک تھا۔ اب اردو بلاگنگ میں ننھی پری کی چھوٹی چھوٹی باتیں کوئی نہیں لکھے گا۔ مختلف اور ترقی پسند (یا سیکولر قسم) کی تحاریر کوئی نہیں لکھے گا۔ متبادل نقطہ نظر، اور جسے پڑھ کر اکثر بلاگروں کو آگ لگ جاتی تھی، اس کا ایک ذریعہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا۔ اللہ مرحومہ کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ موت بہت بڑا دکھ ہے جی، پر جوان موت اس سے بھی بڑا دکھ۔ اگلوں پچھلوں کو توڑ کر مٹی کر دیتی ہے۔ جس کے سامنے کوئی اپنا بھری جوانی میں رخصت ہوا ہو یہ اسی کو پتا ہوتا ہے کہ جوان موت کا غم کیا ہوتا ہے۔ بیٹا، بھائی، باپ، ماں، بہن ان میں سے کوئی بھری جوانی میں چلا جائے تو پیچھے رہ جانے والے ساری عمر اس کے شاک سے نہیں نکل سکتے۔ اللہ ان کی بچی کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ مرحومہ کے والدین اور خاوند کو حوصلہ اور صبر جمیل عطا کرے۔ پتا نہیں ان کی بچی ٹھیک ہے یا نہیں، اللہ اس کو دنیا کی تتی ہواؤں سے بچائے۔
 بہت بڑا غم ہے۔۔۔
 انا للہ و انا الیہ راجعون