کسی مترجم کے لیے لغات اور فرہنگیں بالکل وہی حیثیت رکھتی ہیں جو راج مستری کے لیے ہتھوڑی چھینی یا فوجی کے لیے بندوق کی ہوتی ہے۔ ترجمے کے میدان میں کسی بھی قسم کے کارہائے نمایاں و غیر نمایاں سرانجام نہ دے سکنے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ دوسرے مترجمین اور ان کے ساتھ اپنا بھی بھلا کر لیا جائے۔ اسی بھلے کے سلسلے میں مقتدرہ قومی زبان کی مذکورہ بالا فرہنگِ لسانیات انتہائی بدمعاشی اور کسی بھی قسم کے کاپی رائٹس کا خیال نہ کرتے ہوئے اسکین کی گئی ہے۔ مقصد اردو لسانیات کی کتب ترجمہ کرنے والوں کے لیے اصطلاحات کا کم از کم ایک معیار مہیا کرنا ہے، تاکہ مترجم کو ترجمے کے ساتھ ساتھ اصطلاحات کا پہیہ بھی دوبارہ ایجاد نہ کرنا پڑے۔ اصطلاحات سازی میں معیار بندی ہی دراصل وہ کلید ہے جو چند برسوں کے اندر اندر اس ملک میں ایسے مترجم اور ترجمہ ساز ادارے قائم کر سکتی ہے جن کی ترجمہ شدہ کتب کو پڑھنے کے لیے قاری کو اردو انگریزی لغت کا سہارا نہ لینا پڑے، یا جس کے چند صفحات پڑھ کر وہ کانوں کو ہاتھ لگا کر واپس انگریزی کی جانب کُوچ نہ کر جائے۔
اتنی لمبی تمہید کے بعد قبول فرمائیں ایک عدد پی ڈی ایف۔ اس کا فائدہ صرف اتنا ہے کہ پی ڈی ایف کھول کر Ctrl + F دبائیں اور انگریزی لفظ لکھ کر سرچ فرما لیں۔ اردو الفاظ مٹے مٹے ہوئے لگیں گے جو شاید انگریزی او سی آر کی شرارت ہے، لیکن ابتدائی قدم ہے اس لیے درگزر فرمائیں۔ اسی کو ٹیب سے الگ شدہ فہرست کی صورت میں بھی ٹائپ کروا رہا ہوں، دعا فرمائیں کہ جلد ہو جائے۔ اس کے دیر سویر کے خیال سے ہی میں نے یہ اپنے اور دوسرے احباب کے لیے تیار کی ہے۔
نوٹ: اس کی اسکین تصاویر (300 ڈی پی آئی) پر موجود ہیں، جو احباب اوپن سورس او سی آر سسٹم پر کچھ کرنا چاہ رہے تھے انہیں یہ تصاویر مل سکتی ہیں۔ ایک صفحے پر انگریزی اور اردو دونوں آمنے سامنے کالم میں ہیں۔
بہت شکریہ شاکر عزیز بھائی۔
جواب دیںحذف کریں