منگل، 16 جون، 2020

ٹِڈ

اس ٹِڈ کے بڑھنے نے رسوا کیا مجھے (شاعر + روح یا بدروح سے اور بے وزنی پر معذرت)

لاک ڈاؤن کا ایک منطقی نتیجہ یہ نکلا کہ ہمارا ٹِڈ جسے انگریزی میں ڈھِڈ اور اردو میں پیٹ کہتے ہیں بڑھنے کی لت میں مبتلا ہو گیا، کہ ہم نے ورزش چھوڑے رکھی اور کھانا کھانے میں ہاتھ ہولا رکھنے کی بجائے ذرا زیادہ ہی رکھا۔

اب حالت یہ ہے کہ جینز پہنو تو اوپر سے ٹِڈ چاروں طرف تین فٹ لینٹر کے سے ناجائز تجاوزات کا منظر پیش کرتا ابل ابل کر بلکہ ڈُل ڈُل کر باہر کو نکل آتا ہے۔

امجد اسلام امجد سے معذرت کے ساتھ دوبارہ عرض ہے کہ
ٹ⁰ ٹِڈ اک ایسا دریا ہے
کہ بڑھنا¹ روک² بھی جائے
تو بڑھنا³ بند نہیں ہوتا
مندرجہ بالا کے مصداق، ہم اپنی پوری ٹِل لگا رہے ہیں کہ ٹِڈ
پھر عرض کیا ہے کہ
رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہو گئے
پہلے ٹِڈی، پھر ٹِڈ اور پھر ٹِڈل ہو گئے
بے وزنی پر ایک مرتبہ پھر معذرت، لیکن کہنا یہ تھا کہ ٹِڈ بس ٹِڈ ہی رہے، اس کام کے لیے بہت زور لگ رہا ہے۔ دوڑ ہر دوسرے دن چار کلومیٹر اور ورزش ہر دوسرے دن (گوگل نے سارے زنانیوں کی ورزش والے اشتہار مجھے دکھانا شروع کیے ہوئے ہیں) جو ٹِڈ کے اطراف ہی گھومتی ہے۔
بس دعا کیجیے، بہت نازک صورتحال ہے، سات جینز کی پینٹیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے اور پھر نئی بھی لینا پڑیں گی۔

----------------

⁰ وزن پورا کرنے کے لیے

¹ آگے کو

² وزن کی مجبوری ہے اس لیے رک کی بجائے روک

³ باقی اطراف کو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔