آج بہت دنوں بعد دوبارہ بلاگ پر کچھ لکھ رہا ہوں۔۔
بنیادی طور پر میں ایک غیر مستقل مزاج انسان ہوں۔۔جس چیز کا بھوت سوار ہوجائے سر پر بس وہی دنیا ہے باقی سب غیر اہم۔۔
بلاگ پر نہ لکھنے کو دل کیا تو کئی ہفتے سے سُونا پڑھا ہوا تھا۔۔
کچھ ہمارے تھیم کی آنکھ مچولیاں۔ لینکس سسٹم کی تنصیب اور ہماری ہارڈ ڈسک و نیٹ کے سکتے۔۔سب نے مل کر اس طرف سے غافل رکھا۔ لیکن آخر ہم نے ایک دین غیرت کھاکر کئی تھیم اتارے اور ان میں سے ایک کو پسند کرکے اردوا لیا۔۔اللہ کا شکر ہے کہ اتنا پیچیدہ تھیم نہیں تھا پہلی کوشش ہی کارگر رہی۔۔
اس میں بھی حسب معمول نیلا رنگ نمایاں ہے جو میری کمزوری ہے۔۔نیلا رنگ مجھے لامتناہی سکون کا احساس دلاتا ہے ۔۔خیر رنگ و روشنی کی باتیں تو چلتی رہیں گی اس پوسٹ سے تو اپنے ہونے اور واپسی کی خبر دینا مقصود تھا۔۔
انشاءاللہ اب باقاعدگی سے لکھوں گا۔۔
پچھلے کئی ماہ سے لینکس کی تنصیب اور بنیادی وضع قطع کرنے پر کچھ لکھنے کا ارادہ کررہا تھا آخر آج اس کی ابتدا کررہا ہوں۔۔۔کل یا آئندہ ایک دو دنوں میں میری اگلی پوسٹ کے اوبنٹو لینکس کی تنصیب اور اس کی بنیادی وضع قطع کے سلسلے میں ہوگی۔۔میرے سارے تجربات، مشاہدات اور کٹھنائیاں جو مجھے جھیلنا پڑیں اور سب سے بڑھ کر میرے نیم حکیمی مشورے امید ہے لینکس کے شائق دوستوں کو کچھ نہ کچھ فائدہ دے جائیں گے۔۔
اب چلوں آپ کا بہت سارا سر و وقت کھا لیا۔۔
دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
وسلام
بلاگ دیکھنے والے احباب اور زائرین سے معذرت کے ساتھ کہ میرا بلاگ فری ہوسٹ پر ہے۔۔ابھی اس کو کسی خریدی ہوئی جگہ پر منتقل کرنے کی استطاعت نہیں اس لیے اس پر آپ کو پاپ اپ ایڈز برداشت کرنا ہونگے۔۔پہلے اس کمپنی کی پالیسی یہ تھی کہ بینر اشتہارات بھی ہوتے تھے لیکن اب ان لوگوں نے پاپ اپ اشہارات کی پابندی لگا دی ہے۔۔یہ بھی ان کا شکریہ ہے کہ خود سے کوڈ داخل کرسکتے ہیں۔۔سو مجھے پاپ اپ ہی ٹھیک لگے کہ کم از کم بلاک تو ہوجاتے ہیں۔احباب سے گزارش ہےکہ فائرفاکس استعمال کریں اور میرے بلاگ سے کسی بھی پاپ اپ کو اجازت نہ دیں کھلنے کی۔۔نیز کسی ربط پر کلک کرنے کی صورت میں بھی پاپ اپ کھل آئے گا لیکن یہ ایک آدھ بار ہی ہوگا۔۔ہوسٹنگ والوں کا کہنا ہے کہ یہ سمارٹ ایڈز ہیں ایک بار کھلنے کے بعد کچھ دیر تک دوبارہ نہیں کھلتے خیر رب جانے ہمیں تواتنا پتا ہے کہ اب یہ برداشت کرنا ہونگے۔۔اس کمپنی کی سہولیات جو فری ہوسٹ میں موجود ہیں عام کمپنیوں سے بڑھ کرہیں جس کی وجہ سے میں اس پر رہنے پر مجبور ہوں ورنہ فری ہوسٹ تو اشہارات دیتے ہوئے صفحات کا خیال بھی نہیں کرتے اشہار صفحوں میں گھس آتے ہیں ویب سائٹ کا بیڑہ غرق ہوجاتا ہے تو پھر کاہے کی سائٹ صارف تنگ آکر آتا ہی نہیں۔۔
جواب دیںحذف کریںایک بار پھر معذرت آپ کو یہ تفلیف برداشت کرنا ہوگی۔۔دعا کییجیے گا کہ جلد ہی ایک عدد اپنی ویب سپیس خرید لوں پھر اس فری ہوسٹ کو منہ چڑا کر وہاں منتقل ہوجاؤں گا۔
دوست میاں۔
جواب دیںحذف کریںمجھے آپ کی واپسی کی سب سے زیادہ خوشی ہوئی ہے وہ اس لئے کہ میں نے جب سے آپ کا بلاگ دیکھا ہے روزانہ وزٹ کرتا رہتا ہوں۔ آپ کی جدید تحریر نہ دیکھ کر سوچا کہ کہیں شاکر بھائی اپنے بلاگ کا ربط تو نہیں بھول گئے ہیں۔(مذاق سے) ۔
السلام علیکم!
جواب دیںحذف کریںشاکر بھائی۔۔۔شکر ہے آپ کی واپسی ہوئی۔ ورنہ ہم تو آپ کی بلاگ کو مردہ قرار دیکر فاتحہ پڑھنے والے تھے۔ اوبنٹو کے حوالے سے آپ کی تحریروں کا انتظار رہیگا۔
نیا تھیم ہمیں پسند آیا۔ امید ھے اب لکھتے رہیں گے۔
جواب دیںحذف کریںشکریہ۔
جواب دیںحذف کریںانشاءاللہ۔
ابوفارس جی بہت شکریہ۔
جواب دیںحذف کریںبس میرے موڈ پر ہوتا ہے جس چیز کی سر پر دھن سوار ہوجائے۔۔
کوشش ہے کہ کچھ نہ کچھ لکھتا رہوں۔
وسلام