پچھلے دنوں گلوبل سائنس کے سلسلے میں اپنے بلاگ پر ایک تحریر لکھی تھی۔ اس پر ہونے والے تبصرے کسی اور ہی سمت میں چلے گئے۔ میری نادانی سے اس میں کمپیوٹنگ کا ذکر آگیا جس کی وجہ سے میرے کچھ دوستوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ میں نے اس تحریر پر سے تمام تبصرے ختم کردئیے ہیں۔ اس کی وجہ سے جن احباب کے جذبات مجروح ہوئے یا جن کو تکلیف پہنچی میں ان سے غیر مشروط طور پر معافی کا طلبگار ہوں۔ امید ہے آپ مجھے نادان سمجھتے ہوئے معاف کردیں گے۔
وسلام
بڑے دل گردے والے ہے ۔یہا ن ملک تو ڑنے والے عز ت کے سا تھ پا ک وطن کے جھنڈے کے سا تھ دفن ہو گئے ۔12 مئی کو 50 لاشیں گرا نے والے ڈھو ل بجا تے رہے ۔ ایتم بم کے خا لق کو سلو پو ا ئزن دیا جا رہے ہے ۔انصا ف کو پہا ڑی پر قید کیا ہو ا ہے ۔ااندھے ، بہرے ،چو ر ،ڈاکو وں،دیشت گردوں جو اس ملک کے نصیب میںہے ۔اس ملک کا با سی اگر معا فی ما نگتا ہے ۔تو اس شخص کو میں سلا می دیتا ہوں۔
جواب دیںحذف کریںشاکر آپ کیوں معافی مانگ رہے ہیں حالانکہ اس پوسٹکو غلط رنگ کسی اور صاحب نے دیا تھا؟ مجھے انتہائی افسوس ہوا ان صاحبکا رویہ دیکھ کر۔ کاروباری رقابت اپنی جگہ لیکن رزق دینے والی تو اللہ تعالی کی ذات پاک ہے، اگر آپ ایک میگزین کے حق میںلکھتے ہیںتو اسکا یہ مطلب تو نہیںکہ ساری دنیا باقی سب چھوڑکر وہی میگزین خریدنا شروع کر دےگی لیکن تنگ نظر لوگوںکو یہ بات ہضم نہیںہوئی۔ افسوس کہ بظاہر پڑھے لکھے لوگوںکا یہ رویہ ہے۔ ایک ارادہ تو میںنے مصمم کیا ہے کہ کم از کم کمپیوٹر سے متعلق کوئی میگزین نہیں خریدونگا، میرے فیڈریڈر میںہزاروں فیڈز کمپیوٹنگ سے متعلق ہر روز آتی ہیں اور بالکل مفت۔ انٹرنیٹنے اور کچھ کیا ہو یا نہیںتعلیم اور معلومات پر لوگوںکی اجارہ داری کو ضرور ختم کر دیا ہے۔ مزے کی بات کہ ابھی آپکی پوسٹدیکھنے سے پہلے میںاپنی پی ایچ ڈی ریسرچ کا موضوع کچھ ایسا ہی سوچ رہا تھا۔
جواب دیںحذف کریںتلخنوائی کیلئے شاکر سے معذرت اور اگر اور کسی کو کوئی بات بری لگے تو میرے بلا سے۔۔۔
ویل ڈن شاہ فیصل..
جواب دیںحذف کریںبھائی مجھے لگا کہ مجھ سے نادانی ہوئی، کسی کا دل دکھا اور میں نے معافی مانگ لی۔ کون ٹھیک ہے اور کون غلط یہ تو اللہ کی ذات کی جانتی ہے۔ میں نے جو ٹھیک سمجھا کرڈالا۔
جواب دیںحذف کریںوسلام
موجاں
جواب دیںحذف کریں