اتوار، 1 جنوری، 2012

سالنامہ

تو بات یہاں پہنچی کہ نیا سال چڑھ آیا۔ اتنا چڑھا آیا کہ سر پر چڑھ آیا لگتا ہے۔ اور ہم اس نئے سال میں ڈرے ڈرے بیٹھے ہیں کہ اس سے نیا سال نصیب ہو گا یا نہیں ہوگا۔ لیکن اس سے نئے سال کی فکر کی بجائے ذرا پرانے سال پر نظر ڈالتے چلیں۔ چونکہ یہ ہمارے بلاگ کا سالنامہ ہے، جیسے سیارہ ڈائجسٹ یا حکایت یا شکایت یا ولایت ڈائجسٹ وغیرہم سالنامہ نکالا کرتے ہیں۔ تو ہم نے بھی سوچا کہ سالنامہ نکالا جائے، ویسے بھی یہ روایت سی ہو گئی ہے جملہ اردو بلاگران میں کہ کچھ لکھا جائے۔ تو سائیں ہم لکھ رہے ہیں، اور جیسا کہ آپ پڑھ رہے ہیں۔ تو فالتو میں پڑھنے کی بجائے کوئی کام کی بات پڑھ لیں۔
کام کی بات سے یاد آیا کہ اس، معذرت کے ساتھ پچھلے سال ہمیں اکثر ایسا لگا کہ ہم کسی کام کے نہیں ہیں۔ ہم کئی جگہ انٹرویو سے فیل ہوئے۔ آخری جگہ سے انٹرویو میں جو فیل ہوئے تو ہم نے انٹرنیٹ پے بھی خاصا اُدھم مچایا، اور پھر کورٹ بھی گئے۔ وہاں سے کیس جیت کر بھی ہم نے کہا لعنت بھیجو جی، ایویں متھا لگانے کا کیا فائدہ، مزہ تو چکھا دیا۔ خیر مزہ چکھایا یا نہیں، ہم گھر بیٹھے رہے۔ تو اس سال ہمیں شدت سے احساس ہوا کہ ہم کسی کام کے نہیں۔
خیر یہ بیان بھی مکمل طور پر درست نہیں۔ اس، سوری پچھلے سال ہم نے کچھ کامیابیاں بھی سمیٹیں۔ کچھ ایسے احباب ملے جن سے مستقبل میں بہت سی رہنمائی کی توقع ہے۔ مثلاً ایک کامیابی تو یہ ملی کہ ہم گلوبل سائنس میں لکھنے لگ گئے۔ پہلے ہم رک رک کر لکھتے تھے، لیکن اب مستقل اور رواں ہو گئے ہیں۔ اس سے ذرا خود کو لکھاری سا محسوس کرنے کو دل کرنے لگ گیا۔ ایک اور سلسلہ یہ ہوا کہ ہم اسکول کی نوکری چھوڑ چھاڑ مکمل طور پر ترجمے پر آگئے۔ اور ترجمے پر ہی چلے جاتے ہیں، جیسے گاڑیاں سی این جی پر چلی جاتی ہیں۔ اللہ کا کرم ہے الحمد اللہ، وہ دے رہا ہے۔ دئیے جا رہا ہے اور ہم لیے جا رہے ہیں۔
اسی سال ہمیں کچھ احباب سے شرف ملاقات حاصل ہوا۔ پہلے تو جناب عزت مآب (مجھے پتا ہے انہیں یہ القابات ہضم نہیں ہوں گے، عادت نہیں ہے) جعفر حسین مدظلہ ہمارے غریب خانے تشریف لائے۔ ہم نے بیٹھ کر ڈھیروں ساری باتیں کیں۔ خوشی اس بات کی ہے کہ جعفر پائین ہماری فیصل آباد گالیاں بھی مسکرا کر پی گئے اگرچہ اب انہیں فیصل آباد کی عادت نہیں رہی، صرف بلاگ پر دل پشوری کر لیتے ہیں۔ لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر انہیں فیصل آباد کا سواد آیا ہو گا۔ یہ ملاقات اصل میں فیصل آباد بلاگرز ایسوسی ایشن کے قیام کے سلسلے میں کی جانے والی میٹنگز کے سلسلے کی پہلی کڑی بھی تھی۔ امید ہے کہ اگلے سال تک اردو بلاگرز ایسوسی ایشن فیصل آباد کا قیام عمل میں آ جائے گا جس کے صدر کے لیے ہم نے اپنا نام پیش کر دیا ہے، جنرل سیکرٹری کے لیے جناب جعفر حسین سکنہ فیصل آباد مقیم متحدہ عرب امارات کا نام تجویز کیا جاتا ہے۔ باقی عہدے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر فیصل آبادی بلاگروں اور فیس بُکیوں کو الاٹے جا سکتے ہیں۔ اپنا نام آج ہی لکھوائیں۔
اس کے علاوہ دسمبر میں ہمیں جناب ڈاکٹر تفسیر احمد سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ ہم ان کے ممنون ہیں کہ انہوں نے اتنی دیر تک ہمیں برداشت کیا، سموسے کھلائے اور اسٹوڈنٹ بریانی سے تواضع کی۔ اگرچہ اس کا بل مصطفی بھائی نے دیا تھا، اور ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔ ان احباب سے مل کر ہمیں احساس ہوا کہ پاء جی کتھے کھلوتے او، دنیا چن تے پہنچ گئی اے۔ تو پھر ہم نے موجودہ سال سے رمکے رمکے چاند کی طرف سفر کا آغاز کیا ہے، دیکھیں ہمارا چن کم تک ہمارے سامنے آ جاتا ہے۔ یہاں چند سے مراد ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی جائے فی الحال۔ اس کے علاوہ کوئی چن دستیاب نہیں ہے۔
مدیر گلوبل سائنس جناب علیم احمد سے ہماری یاد اللہ ہو گئی ہے۔ اللہ انہیں خوش رکھے، اور آباد رکھے۔ کیونکہ وہ یہ سب کچھ ہوں گے تو ہماری روزی روٹی بھی چلتی رہے گی۔ اور ساتھ ہمیں لکھنے لکھانے میں رہنمائی بھی ملتی رہے گی۔
پچھلے سال نے ہمیں بہت کچھ سکھایا ہے۔ اور بہت کچھ سمجھایا بھی ہے۔ ہمیں یہ سمجھ آ گئی ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں کر سکتے۔ چناچہ ہم آئندہ سال اپنی صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کریں گے، اور اپنے ویک پوائنٹس کو دور کریں گے۔ خاص طور پر ہماری ازلی "ان سوشل نیس"، اور دس بائی دس کے کمرے میں ساری عمر گزار دینے کی فطری "کھچ"۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ کل کو ہمیں بیرون شہر بلکہ بیرون ملک دھکے کھانے پڑ سکتے ہیں، جس کی تیاری ابھی سے ضروری ہے۔
اور آخر میں ہمارا اس سال کا سب سے اہم گول یہ ہے کہ ہم نے پی ایچ ڈی میں داخلہ لے کے دکھانا ہے، باہر لے کے دکھانا ہے اور مفتو مفت لے کے دکھانا ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے اپنے آپ کو بطور مترجم مزید سیٹل کرنا ہے، اور بطور لکھاری ذرا رگڑائی شگڑائی کرانی ہے۔ اگرچہ ہم ٹیکنالوجی پر ہی لکھتے ہیں، لیکن لکھتے تو ہیں۔
اور سب سے آخر میں دعا کہ اللہ سائیں ہمارے خاندان خصوصاً والدین کو صحت و تندرستی عطاء کرے۔ رزق روزی میں فراخی اور برکت عطا ہو، اور دینے والا ہاتھ کھلا رکھنے کی توفیق ہو۔ اور شکر کی توفیق ہو۔
اور آخر میں ایک دعا ایک پرانے سجن کے لیے۔ اللہ اسے خوش رکھے، ہمارے اندر ایک گوشہ اسی کے دم سے آباد ہے۔ اور جب ہم تھک ٹُٹ کے، دنیا اور دنیا والوں سے اک کے، اکیلے میں اپنے آپ سے ملتے ہیں، تو اسی گوشے میں، اُس کے روبرو ہماری اپنے آپ سے اور اس سے ملاقات ہمیں سارے غم بھُلا دیتی ہے۔
اور سجنو تے بیلیو نیا سال مبارک، اسلامی سال تو ایک ماہ سے بھی اوپر کا ہو چکا ہے، وہ بھی مبارک۔ اللہ سائیں اس ملک پر یہ سال مبارک کر دے۔ آمین۔

14 تبصرے:

  1. آپ کی ہر دعا پہ آمین ثمہ آمین

    جواب دیںحذف کریں
  2. خالق سے دُعا گو ہوں کہ آپ کی تمام دُعائیں قبول ہوں ۔ نئے سال کی مُبارک باد قبول فرمائیں ۔ ایم ۔ ڈی

    جواب دیںحذف کریں
  3. یہ دیکھ کر دل بہت خوش ہوتا ہے اور ڈھارس بھی پکڑتا ہے کہ ناکامیوں سے آپ ہمت نہیں ہارتے۔ اور یہ بڑی بات ہے کہ آپ اپنی غلطیوں سے سیکھنے کا رحجان رکھتے ہیں۔ یہ بڑی خصوصیات ہوتی ہیں۔ ورنہ انسان دوسروں کو الزام دے کر خود رحمی کا شکار ہو کر بیٹھ جاتا پے۔
    اللہ آپ کو کامیابیوں سے نوازے۔ آمین

    جواب دیںحذف کریں
  4. اللہ پاک آپ کو قدم قدم پر کام یابیاں عطا فرمائے اور سالِ نو مبارک کرے۔ آمین

    جواب دیںحذف کریں
  5. جرمنی کی یونیورسٹیوں کو بھی ذرا دیکھ لو۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. اللہ چنگیاں کرسی
    تے صدر میں بننا ایں
    آہو

    جواب دیںحذف کریں
  7. آپ سب احباب کا شکریہ۔
    جعفر پائین پرانا بلاگر کون ہے؟

    جواب دیںحذف کریں
  8. فیلڈ میں تجربہ دیکھو سائیں۔ سینئیر نائب صدر تک مک مُکا ہو سکتا ہے۔ ورنہ ون مین آرمی ہیں۔ آپے صدر تے آپے تنظیم۔

    جواب دیںحذف کریں
  9. روٹیشن پالیسی پر مک مکا ہوسکتا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  10. شاکر آپ کو اس لنک پر ٹیگ کیا گیا ہے

    http://ahmedirfanshafqat.blogspot.com/2012/01/blog-post.html

    جواب دیںحذف کریں
  11. شاکر بھائ ، گلوبل سائنس میں 'بلاگنگ' پر کب لکھیں گے؟ فلحال یہ بتائیں کہ آپ نوری نعستلیق میں کیسے لکھتے ہیں؟؟
    website development
    کی پہلی قسط آسانی سے سمجھ آ گئ۔ دوسری قسط دو مرتبہ پڑھنی پڑی۔اب ہتھ ہولا رکھیۓ گا۔ تیسری قسط تین مرتبہ نہ پڑھنی پڑے۔

    جواب دیںحذف کریں
  12. عمران تبصرے اور آراء کا شکریہ۔
    میں اصل میں ترجمہ کرتا ہوں ہتھ ہولا رکھنا یا نا رکھنا اصل مصنف کا کام ہے۔ تاہم میں مزید آسان بنانے کی کوشش کروں گا۔
    نستعلیق فونٹ انسٹال کرنے کے لیے پاک اردو انسٹالر انسٹال کریں۔ میرے بلاگ کی سائیڈ بار میں لنک ہے۔
    کسی بھی ونڈوز ایپلی کیشن میں اردو لکھنے کے لیے اپنے ٹاسک بار پر نظر آنے والے لینگوئج کی بورڈ سلیکٹر سے اردو چن کر اردو لکھ سکتے ہیں۔
    ویب سائٹ پر نستعلیق فونٹ لگانے کے لیے اس کی اسٹائل شیٹ میں تبدیلی کرنا پڑتی ہے۔
    مزید جاننے کے لیے اردو ویب محفل پر تشریف لائیں۔
    www.urduweb.org/mehfil
    اردو اور اردو بلاگنگ پر اردو بلاگر محمد بلال نے کچھ اچھے ریسورسز تیار کر رکھے ہیں یہاں سے ڈاؤنلوڈ کر کے پڑھیں۔
    http://www.mbilalm.com/download/
    میں بھی کوشش کروں گا کہ اردو بلاگنگ پر کبھی ایک پورا مضمون لکھ سکوں۔
    وسلام

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔