رمضان بھی ہے اور وزیرستان کے بہن بھائی اس وقت ضرورتمند بھی ہیں۔ زکوٰۃ، صدقہ، خیرات کی ترغیب بھی دی جا رہی ہے اور اپنا دل بھی ہو گا کہ کچھ نہ کچھ ضرور دیا جائے۔ بس یہ یاد رکھیں کہ قابل اعتماد تنظیم، شخص یا ادارے کو عطیہ دیں۔ اس سلسلے میں مَیں نے جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن کو بہترین پایا ہے۔ جماعت الدعوۃ والوں کی خیراتی سروس فلاح انسانیت فاؤنڈیشن بھی اچھی ساکھ کی حامل ہے لیکن ان کے سخت گیر نظریات کی وجہ سے ایک آدھ بار کے علاوہ کبھی ان کو عطیہ دینے پر دل مائل نہیں ہوا۔ ضرورتمندوں کو دیکھ کر برساتی کھبمیوں کی طرح اگنے والی جعلی تنظیموں سے ہوشیار رہیں۔ یاد رکھیں صدقہ دے دینا ہی آپ کی ذمہ داری نہیں، یہ بھی جہاں تک ممکن ہو یقینی بنائیں کہ وہ ضرورتمند تک پہنچے گا بھی۔ یہ بھی پوچھ لیں کہ متعلقہ ادارہ یا تنظیم وزیرستان کے لیے کوئی آپریشن چلا رہا ہے یا نہیں، اگر ہاں تو کہہ کر اس فنڈ میں پیسے لکھوائیں۔ آپ کے شہر میں بے شمار مخیروں نے خیرات کرنی ہے، وزیرستان تک جانے والے سو میں سے چند ہی ہوں گے۔ اس لیے یقینی بنائیں کہ آپ عطیہ دیں بلکہ یہ عطیہ ضرورتمند بہن بھائیوں تک پہنچے بھی۔
اللہ کریم جزائے خیر دے۔
جماعت اسلامی بھی درست ہے اور جماعت الدعوہ بھی ۔ میرا ان جماعتوں کے ساتھ تعلق تو نہیں ہے لیکن میں نے دونوں کو رفاہی کام کرتے دیکھا ہے ۔ جب 2005ء کے زلزلہ زدگان کیلئے امریکی امداد لے کر ہوائی جہاز اسلام ایئر پورٹ اُترے تو سامان حکومت کے حوالے کرنے کی بجائے خود آزاد کشمیر لے کر گئے ۔ جماعت الدعوہ کو امریکہ نے دہشتگرد قرار دیا ہوا تھا ۔ لیکن وہاں سامان جماعت الدعوہ کے حوالے کر کے واپس آئے کیونکہ وہاں سب سے زیادہ اور فعال کام جماعت الدعوہ ہی کر رہی تھی اور ایک بہت بڑا ہسپتال بھی قائم کیا ہوا تھا
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ
جواب دیںحذف کریں