ہفتہ، 18 دسمبر، 2010

لینکس کا ترجمہ، اوپن سورس وغیرہم پر ایک مکالمہ

آج محمد علی مکی سے بات ہورہی تھی۔ مکی آج کل اردو لینکس ڈِسٹرو پر کام کررہے ہیں۔ ان سے دوران چیٹ ترجمے کا کام، اس کی دیکھ بھال، اردو برادری کی حالت زار اور مستقبل کے نقشے پر کچھ بے معنی بکواس سی کی ہے۔ آپ کی نظر ہے۔ اس پر تھنکیں، اور مجھے چاہے نہ بتائیں کہ آپ کا کیا خیال ہے۔ پنجابی کی سمجھ نہ آئے تو اپنے اردگرد سے کسی پنجابی کو پکڑ لیں۔ کوئی نہ کوئی مل جائے گا جو آپ کو بتا دے گا کہ اس کا مطلب کیا ہے۔ خوش رہیں۔
شاکر: يار مکي پائين
شاکر: ميں نے کبھي يہ کام دل لگا کر نہيں
شاکر: کيا
شاکر: اسليے کہ
شاکر: ہر 3 ماہ بعد اس کا نيا ورژن آجانا ہے
شاکر: اور ايک بار ترجمہ کرنے کے بعد اس کي ديکھ بھال کے ليے پوري ٹيم چاہيے
شاکر: اور کوئي ماں کا لاڈلا اس کام کي زحمت کرنے کو تيار نہيں
شاکر: اس ليے مجھے يہ کام بے کار لگتا ہے
شاکر: اوپر سے اوبنٹو سائيں نے ڈيسکٹاپ کا حليہ بدل لينا ہے اگلے ورژن ميں
شاکر: بندہ کرے تے کي کرے
شاکر: تے کتھوں کتھوں کرے
شاکر: تے کنہوں کنہوں کرے
شاکر: يعني کھانا پينا بھي چھوڑ کر اعتکاف ميں بيٹھ جائے
شاکر: ايک ليپ ٹاپ لے کر
شاکر: اور ترجمہ ہي کرتا رہے ساري عمر، مفت والا
شاکر: خير ميں تہانوں dicourage نہيں کرريا
شاکر: تُسيں کرو اے کم
شاکر: تے ميں جو مدد کرسکيا ميں نال آں
شاکر: پر ساڈے کول کوئي نظام ہونا چائيدا اے
شاکر: ون مين شو د و چار سال چل سکدا اے
شاکر: لانگ ٹرم وچ نئيں چل سکدا
شاکر: ٹيپو سلطان ايک اي سي
شاکر: اوس توں بعد سارے ماں دے يار
شاکر: سالے حرامي ڈرپوک منافق يار مار دھرتي نال فراڈ کرن والے
شاکر: نتيجہ کہ کچھ نئيں بنيا
شاکر: محمد علي مکي وي ايک اے
شاکر: جد مکي نہ رہيا تے
شاکر: فير کي بنےگا؟
شاکر: سانوں بندہ نئيں بندے چائيدے نيں پاء جي
شاکر: جيدي اگلے پنج سال وچ وي گھٹ اي اميد اے
شاکر: سب نوں اپني روزي روٹي دي فکر اے
شاکر: کون کرے اے
شاکر: جد ويلے ہُندے نيں
شاکر: جيسے ميں تھا
شاکر: تو سب کرتے ہيں
شاکر: جب کام مل گيا
شاکر: تو سب بھاگ ليے دم دبا کر
شاکر: سپرٹ نہيں اے سائيں
شاکر: ايس چيز دي ضرورت اے
شاکر: خير چھڈو تُسيں
شاکر: کيہڑياں گلاں وچ پے گئے آں
شاکر: تُسيں انجوائے کرو
شاکر: بھيگي بھيگي رات
شاکر: اسيں وي چلئيے ہُن
مکی: آپ کی باتیں بجا ہیں..
مکی: مگر اب کوئی اس طرف نہ آئے تو کیا کیجیے...
مکی: یہ تو میں بھی سمجھتا ہوں کہ ایک شخص ناکافی ہے اس کام کے لیے..
مکی: مگر مجبوری ہے جی..
مکی: یہ کام ٹیموں کا ہی ہے
شاکر: چلو جي جد تک تُسين او
شاکر: تب تک سانوں کوئي ٹيم نئيں چاہيے
شاکر: تُسيں اپنے اندر ايک ڈويژن دے برابر او
شاکر: ون مين آرمي
شاکر: اينہوں جاري رکھو
شاکر: اسيں تہاڈے نال آں
مکی:
شاکر: گلاں وچ وي
شاکر: تے ہور جنہاں ہوسکے
شاکر: انشاءاللہ کردے رہواں گے
مکی: ‏‫جہاں تک ابنٹو والوں کی بات ہے تو اسی وجہ سے ہم ڈیسٹرو بھی تو اپنی ہی بنا رہے ہیں..
مکی: تاکہ دوسری ڈیسٹروز پر انحصار نہ رہے..
شاکر: پاء جي اتنا بڑا سيٹ اپ نہيں چلے گا
شاکر: عريبين لينکس کي طرح سال بعد ٹھپ ہوجائے گا سب کچھ
شاکر: باہر سےکرسي لے کر اس کا رنگ ہي بدلنا ہے
شاکر: پر اس ميں بھي سياپا کم تو نہيں
شاکر: مسئلہ ہے يہ کہ کسي ڈسٹرو کے ساتھ ٹيم جڑي ہو
شاکر: جو ساتھ ساتھ ترجمے کو ديکھتي رہے
شاکر: تاکہ ايک بني بنائي چيز، جس کي کوالٹي بھي مسلمہ ہو مارکيٹ ميں ہو
شاکر: کم سے کم ايفرٹ ميں زيادہ سے زيادہ کام
شاکر: نہ کہ پہيہ دوبارہ ايجاد کرنا
شاکر: پھر سارے سياپے کرنا
شاکر: بگ آگيا جي
شاکر: او فلانياں اے نئيں ہُندا اوئے
شاکر: ٹيوٹوريل لکھنا
شاکر: يہ کرو وہ کرو
شاکر: اے ساڈے وس دا کم نئيں سائيں
شاکر: خير چھڈو جي
شاکر: اللہ خير کرسيں
شاکر: ميں چلاں سائيں فير
شاکر: تے اے گفتگو لگے گي ميرے بلاگ تے
شاکر: تہاڈي اجازت دے نال
مکی: جی بالکل لکھیں
شاکر: رب راکھا فير
مکی: رب راکھا جی..

5 تبصرے:

  1. الله مکی صاحب کی جزا دے
    آمین
    اور الله مکی صاحب کی دولت دے
    آمین

    جواب دیںحذف کریں
  2. کوئی ہونا چاھئے ایسا نظام کہ آمدنی بھی اور کام بھی ہو۔
    جزاک اللہ

    جواب دیںحذف کریں
  3. ميں آج تک سمجھتا رہا کہ صرف ميں ہی ايسا سوچتا ہوں کيونکہ بوڑھا ہو کر کُند ذہن ہو گيا ہوں يا شايد پيدائشی کُندذہن ہوں ۔ مگر آج معلوم ہوا کہ ہونہار جوان بھی ميری طرح سوچتے ہيں ۔ "وُن مَين شَو" چاہے بہت دولتمند کرے ديرپا نہيں ہوتا ۔ ميں نے اپنی 30 سالہ ملازمت ميں اسے بار بار آزمايا تھا

    اب ميری آپ بيتی ۔ ميں نے لينکس کو اس وقت اپنايا جب نئی نئی چيز تھی ۔ مجھے ابھی اپنے بنائے دو پروگراموں کو لينکس سے دوستی کرانا تھی کہ نيا ماڈل آ گيا ۔ ميں نے اِدھر اُدھر نطر دوڑائی تو ہر کوئی اپنا الگ نظريہ پيش کر رہا تھا ۔
    ميں نے اُس جوان سے رابطہ کيا تھا جس نے اپنے بلاگ پر سب سے پہلے لينکس کی پيشکش کی مگر جواب نہ دارد
    پھر ايک دور آيا کہ ونڈوز کا طعنہ ديا گيا اور لينکس پر بہت کام کرنے کا دعوٰی کيا گيا ۔ ميں نے ان حضرت سے بذريعہ ای ميل مدد مانگی مگر جواب سالوں نہ آيا
    ميں نے اپنے دل کو سمجھا ليا کہ "اجمل ۔ ساری زندگی تو نے اپنی محنت کا کھايا ہے ۔ اپنا راستہ نہ چھوڑ"
    حال ہی ميں پھر کسی نے کفرانِ نعمت کا طعنہ ديا تو پھر ايک عدد ای ميل ايک ماہرِ لينکس کی نذر کر دی ۔ ديکھتے ہيں کتنے ماہ يا سالوں بعد نتيجہ نکلتا ہے ۔ يا شايد ميرے لحد ميں اُتر جانے کے بعد
    اللہ کا شکر ہے کہ ميرے پاس پرانی اصلی ونڈوز ايکس پی ہے جس کے بعد پيک وَن اور پيک ٹُو آيا وہ بھی اسی وقت کے ہيں جب آئے تھے ۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ ميرا ايک پروگرام پائريٹِڈ ونڈوز پر نہيں چلتا اس لئے يہ پرانی اصلی ونڈوز مجھے بہت محبوب ہے گو اس پر کئی نئے پروگرام نہيں چلتے اور نہ اسکی اَپ ڈيشن ہوتی ہے

    جواب دیںحذف کریں
  4. اسلام و علیکم

    مکی بھائی جو کام کر رہے ہیں ایسے کام ہی کی تو یہاں ضرورت ہے ۔۔ مکی بھائی اگر یہ سوچتے ہیں کہ کوئی اور ان کے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتا تو شاید مکی بھائی کی شرائیط پر نا ہونا چاہتا ہو ۔۔ یا کوئی اور بات ہو ۔۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی اور اس کام میں شامل نا ہانا چاہے

    اب ڈسٹرو کی بات ۔۔ جس زمین کی زبان ایک نہیں ۔۔ یونی اردو یہاں ، پنجابی یہاں ، انگلش یہاں ۔۔ تو وہاں ایک عدد اردو ڈسٹرو تو صرف ایک پارٹی کا زمیر ہی متمعن کر پائے گا

    ڈسٹرو ہونا چاہیے اپنا ۔۔ پر اس کو بس اس قدر آسان اور فہم سا کر دینا چاہیے کہ ایک ہشتم جماعت کا بچہ بھی اپنے سسٹم میں انسٹال کرے ، تھوڑی سی سیاست تو کھیلنی پڑتی ہے ۔۔ یہ ایک سیاست تھی نا ۔۔ جو مائی سپیس پیچھے رہ گیا اور فیس بک آگے چلا گیا

    ترجمہ کتابوں کا ہونا چاہیے ۔۔ آرٹیکلز اور ٹیوٹرلیز کا ہونا چاہیے

    جواب دیںحذف کریں
  5. جب بندہ خود کمزور ہو تو اسے چاہیے کہ کسی بڑے سسٹم کے ساتھ جڑ جائے۔ لینکس کے حساب سے دیکھا جائے تو اوبنٹو عام یوزر میں مقبول ہے اور ہم اردو لینکس ڈسٹرو بھی عام یوزر کے لیے بنانا چاہ رہے ہیں تو اوبنٹو کے ساتھ جڑنا بہتر ہے۔

    ابھی میں چیک کیا ہے کہ اوبنٹو نے آفیشل چائنیز ورژن شروع کیا ہوا ہے۔ سوچا جائے کیسے؟ انھوں نے ڈیسک ٹاپ اور پروگرامز کے ترجموں کے ساتھ ساتھ ان کو اوبنٹو لانچ پیڈ پر بھی لوڈ لیا۔ اردو کے لیے بھی میرے زہن میں یہی خیال ہے کہ جتنی چیزوں کا ترجمہ ہو چکا ہے سب سے پہلے ان کو ہم اوبنٹو لانچ پیڈ میں ڈال دیں اور باقی ڈیسک ٹاپ اور پروگرامز ترجموں کو کرتے جائیں اور ساتھ ہی ساتھ اوبنٹو لانچ پیڈ میں بھی ڈالتے جائیں۔ اسطرح کام تو زیادہ ہو جائے گا مگر ایک سسٹم بھی بن جائے گا اور سسٹم سے جڑنے کا فائدہ یہ ہو گا کہ یہ ترجمے خودبخود اوبنٹو کے نئے ورژن میں شامل ہو جائیں‌ گے یا کچھ نئی چیزوں کے ہمیں‌ترجمے کرنے پڑیں‌ گے۔ اسطرح‌ اوبنٹو آفیشل اردو ورژن بھی آ ہی جائے گا۔ اور ساتھ ہی ساتھ ان ڈیسک ٹاپ اور پروگرامز کے ترجموں کو اکٹھا کر کے ہماری اپنی مرضی کی اردو لینکس بھی بن جائے گی جس کے لیے ہم اتنے عرصے سے ٹوٹی پھوٹی کوشش کر رہے ہیں۔

    بندے کم ہیں اور کام زیادہ ہے بلکے اگر میری تجویز پر چلیں‌ تو کام اور بھی زیادہ ہو جائے گا مگر فائدہ بھی ہو گا۔ ایک بار پھر عرض کرتا ہوں کہ اس کے لیے اردو فنڈ اکھٹا کیا جائے اور کام کروایا جائے۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔