عمار کے بلاگ سے اپگریڈ پلگ ان کے بارے میں پڑھا اور آج صبح قریبًا دس منٹ لگا کر اپنے بلاگ کو ورڈپریس 2.7 پر اپگریڈ کرلیا۔
شکریہ عمار۔
جمعہ، 12 دسمبر، 2008
منگل، 9 دسمبر، 2008
دسمبر
پھر دسمبر آرہا ہے
تیری یادوں سے سُلگتا
ستم بر آرہا ہے
پھر دسمبر کے برف زاروں میں
تیری یادوں کی ارتھیاں اٹھائے
ہم بھٹکتے پھریں گے
پھر انھیں جلاتے جلاتے
خود کو شمشان بنا ڈالیں گے
اپنے آپ کو ہی جلا ڈالیں گے
اور تیری یادیں آسیب بن کر
پھر ہم سے چمٹ جائیں گی
پھر اک نیا سال ہوگا
پھر وہی فرقتوں کے غم ہونگے
پھر وہی انداز
تیرے اے صنم ہونگے
تیری یادوں سے سُلگتا
ستم بر آرہا ہے
پھر دسمبر کے برف زاروں میں
تیری یادوں کی ارتھیاں اٹھائے
ہم بھٹکتے پھریں گے
پھر انھیں جلاتے جلاتے
خود کو شمشان بنا ڈالیں گے
اپنے آپ کو ہی جلا ڈالیں گے
اور تیری یادیں آسیب بن کر
پھر ہم سے چمٹ جائیں گی
پھر اک نیا سال ہوگا
پھر وہی فرقتوں کے غم ہونگے
پھر وہی انداز
تیرے اے صنم ہونگے
پیر، 8 دسمبر، 2008
پاکستان کے سینکڑوں سکالرزکو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو فنڈز اور سہولیات فراہم کرنے والے کمیشن ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے مالی بحران کے پیش نظر رواں سال غیر ملکی سکالرشپس حاصل کرنے والے سینکڑوں سکالرز کو بیرون ملک بھیجنے سے روک دیا، تمام سکالرز کو باقاعدہ طور پر آگاہ کر دیا گیا، سینکڑوں طلباء اعلیٰ کارکردگی، ٹیسٹ، انٹرویو کے بعد ایچ ای سی کی بیرون ملک ایم اے، ایم فل کی سکالرشپ حاصل کرنے کیلئے منتخب ہوئے تھے اور چند دنوں میں بیرون ملک روانہ ہونا تھا لیکن مالی طور پر غیر مستحکم ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے تمام سکالرز کو اپنے پروگرام ملتوی کرنے کے بارے آگاہ کر دیا کیونکہ ایچ ای سی فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلباء کی مالی امداد نہیں کر سکتا۔
رپورٹ کے مطابق چند سکالرز نے عید کے فوراً بعد سترہ اور اٹھارہ دسمبر کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے روانہ ہونا ہے جبکہ اٹلی، جرمنی اور فرانس کی سکالرشپ حاصل کرنے والے درجنوں طلباء نے ضروری قرار دیا جانے والا چھ ماہ کا لینگجویجز کورس بھی مکمل کر لیا۔ ایچ ای سی کی طرف سے گزشتہ پانچ سالوں میں مالی بدعنوانیوں اور من پسند اداروں کو اربوں روپے کے فنڈز کی فراہمی کی وجہ سے سکالرشپ پر جانے والے طلباء کو مالی امداد فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا۔
ایچ ای سی کے اعلیٰ افسر کے مطابق ادارہ بمشکل پہلے سے بیرون ملک بھیجے جانے والے طلباء کو مالی امداد فراہم کر رہا ہے جو دنیا کی بڑی جامعات اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سکالرشپ پر اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں رپورٹ کے مطابق ایچ ای سی نے مالی بحران کی وجہ سے مستقبل میں بھی تمام سکالرشپس کے پروگرامز اور دو سو پچاس مختلف اکیڈیمک اور انفراسٹرکچر کے منصوبے بھی منسوخ کر دیئے ہیں اس وقت ایچ ای سی کو دس ارب روپے کے شدید مالی بحران کا سامنا ہے
القمر پر فائل ہونے والی یہ خبر بلاتبصرہ
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)