اس قوم کی کیا قسمت ہے کہ “آن دی ریکارڈ“ جو چیز موجود نہیں آف دی ریکارڈ وہ بڑے زور شور سے ہورہی ہوتی ہے۔ اب لوڈ شیڈنگ کو ہی لے لیں۔ دو چار دن لوڈ شیڈنگ ہوئی احتجاج ہوا۔ وزیر صاحب نے بیان جاری کیا کہ پاور ہاؤسز کو بجلی کی کمی پوری کرنے کے لیے زیادہ گیس سپلائی کرکے لوڈ شیڈنگ بند کی جارہی ہے۔ ساری عوام بہت خوش ہوئی۔ چلو جان چھوٹی۔
لیکن وائے ری قسمت جان تو اب پکڑی گئی ہے۔ وزیر صاحب بیان دے کر بڑے آرام سے بیٹھے ہوئے ہونگے۔ اور ہماری جان عذاب میں آگئی ہے۔ واپڈا نے اب بغیر اعلان کے لوڈ شیڈنگ شروع کردی ہے۔ مجھے سو فیصد یقین ہے لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی پارلیمنٹ لاجز میں، وزیر اعظم و صدر ہاؤسز میں اور ہر شہر کے پوش علاقوں میں۔ لیکن کیا کریں ہمیں ان میں سے کوئی جگہ بھی نصیب نہیں۔
اس لیے اب یہ حال ہے کہ واپڈا جب چاہے بجلی بند کردے۔ یعنی جو چاہے آپ کے حسن کرشمہ ساز کرے۔ کچھ مثالیں ملاحظہ ہوں۔
پرسوں صبح چھ بجے بجلی چلی گئی، اس کے بعد کوئی بارہ بجے کے بعد گئی، پھر اگلے دن دس بجے کے قریب گئی اور کل رات کوئی ساڑے دس بجے بجلی چلی گئی۔
ہے کوئی دین ایمان ان لوگوں کا؟
لیکن میں واپڈا کو بے قصور سمجھتا ہوں سارا کیا دھرا موصوف وزیر کا ہے جن کے بیان کی وجہ سے واپڈا چھپ چھپ کر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کررہا ہے۔
بخدا مجھے ترس آرہا ہے واپڈا پر بھی اور اپنے عوام پر بھی۔ واپڈا جو چھپ چھپ کر لوڈشیڈنگ پر مجبور ہے عوام کی جھڑکیاں کھاتا ہے اوپر سب ٹھیک ہے کی رپورٹ دیتا ہے اور بے چارے میرے جیسے جن کے الیکٹرونک آلات اس دوران کباڑا ہورہے ہیں۔
کاش میرے بس میں ہوتا تو وزیرو مشیروں کو اس معاملے میں “ختم کیا جارہا ہے“ جیسا بیان جاری کرنے پر پابندی لگا دیتا۔ کم از کم اس طرح بے چارے عوام اپنی روٹین تو سیٹ کرسکتے لوڈ شیڈنگ کے شیڈول کے مطابق۔
پر کتھوں؟ چھتر تو ہمارے مقدر میں لکھے ہوئے ہیں اور وہ بھی بھگو بھگو کر۔
:roll: :roll: :roll: :roll:
اپ کی بات ٹھیک ھے لوڈشیڈنگ دعووں کے پردے میں زورشور سے جاری ھے
جواب دیںحذف کریںھم کئی دنوں سے یہی سوچ سوچ کر پریشان ھورھے ھیں کہ اپوزیشن کو کیا اس طرح کے ایشو نظر نہیںآتے جو وہ واویلا مچانے کی بجائے ھاتھ پھ ھاتھ دھرے بیٹھی ہے۔ خدا جانے ہمارے نمائندوں کو کیا ھو گیا ھے کہ وہ اتنے زیادھ مسائل ھونے کے باوجود چین کی نیند سورہے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںان کی طرف کوئی مسئلہ نہیںہے نا۔
جواب دیںحذف کریںشاکر بھائی آپ کی باتیں صدفیصد درست ہیں۔ میں اسوقت پارلیمنٹ لاجز سے زیادہ دور نہیں بیٹھا یعنی کسی’’پوش‘‘ علاقے میں موجود ہوں۔ یہاں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ اور ہوں بھی کیوں یہاں خورشید قصوری صاحب رہتے ہیں، جنرل صاحب رہتے ہیں۔۔۔کوئی رحمدین چھابڑی والا تھوڑی رہتاہے۔
جواب دیںحذف کریںکراچی میں معمول کی لوڈشیڈنگ زوروں پرھے
جواب دیںحذف کریںادھر بھی یہ معمول کی بات ہے۔
جواب دیںحذف کریںپشاور میں بھی یہی مسئلہ ہے ۔ کچھ علاقوں مثلا مضافات میں عموما زیادہ ہوتا ہے اور پوش علاقوں میں کم یا باکل نہیں ۔
جواب دیںحذف کریںشاکر
یار آپ نے سیارہ کا ایڈریس دیا تھا تاکہ میں اپنا ویبلاگ شامل کرلوں ۔ آپ کا بہت بہت شکریہ ۔ میں نے کوشش کی لیکن وہاں پر مجھے بلاگ فیڈ کی سمجھ نہیں آئی ، کہ یہ کیا بلا ہے ۔ مہربانی کرکے اس کی وضاحت کردیں کہ میں اس خانے میں کیا لکھ دوں ۔
اوہ بلاگ فیڈ وہ میں دئیے دیتا ہوں۔ اصل میں بلاگ فیڈ کا ربط فائر فاکس کے ایڈریس بار میں دائیں طرف نظر آتا ہے اگر آپ انٹرنیٹ ایکسلورر 7 استعمال کرتے ہیں تو شاید تب بھی نظر آتا ہو۔ لگتا ہے آپ کے تھیم میں آر ایس ایس کا ربط موجود نہیں میٹا کے ٹیگ تلے۔ خیر میں مہیا کردیتا ہوں۔
جواب دیںحذف کریںوسلام
شاکر صاحب!
جواب دیںحذف کریںبرائے مہربانی کو ایسا یونی کوڈ کا پتہ دیں ڈائون لوڈ کرنے کےلئے جو آپ نے چیک کیا ہوا ہو اور کام بھی کررہا ہو ۔ میرے ساتھ ونڈوز ایکس پی ہے ۔
جناب میں آپ کی بات نہیں سمجھ سکا۔
جواب دیںحذف کریںکیا آپ کی مراد یونیکوڈ ایڈیٹر سے ہے جس میں یونیکوڈ اردو لکھی جاسکے؟
وہ سوفٹ ویئر جس سے ان پیج کا ٹیکسٹ ایم ایس ورڈ کے فارمیٹ میں تبدیل کیا جاسکے ۔ نیٹ پر ڈالنے کےلئے کیونکہ ان پیچ کا ٹیکسٹ نیٹ پر نہیں اپ لوڈ کیا جاسکتا ناں!
جواب دیںحذف کریںاچھا۔
جواب دیںحذف کریںhttp://www.box.net/public/gy9df1l39a
یہاں سے اتار لیں۔