اتوار، 29 اپریل، 2007

ہیبی برتھ ڈے قدیر

آج 29 اپریل ہے اردو سیارہ کھولا تو قدیر کی اس کے منہ طرح سوالیہ نشان نما پوسٹ دیکھی۔ بدتمیز نے بھی کچھ اس کی شان میں سہرے کہے ہوئے تھے۔ پھر پتا چلا کہ آج وہ دن ہے جب اہل ملتان پر گرمی کے ساتھ ایک اور آفت نازل ہوئی جس کا نام قدیر ہے۔ اس کی شان میں پہلے ہی کافی کچھ لکھ چکا ہوں اس لیے مزید کہنے کا یارا نہیں ورنہ یہ چب پڑے ہوئے ڈبے کی طرح اتنے پہلو رکھتا ہے کہ ہر پہلو ہر اوراق سیاہ کیے جاسکتے ہیں۔لیکن ہمارے خیال میں اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے جتنی اس کی ہوگئی ہے۔ ویسے بھی بے چارہ آج اپنی اکیسویں سالگرہ پر گھر اور باہر ہر جگہ سے جھڑکیاں کھارہا ہوگا۔
خوش رہو مسکراتے رہو۔ جنم دن مبارک ہو۔ زندگی رہی تو کبھی بنفس نفیس ملتان حاضر ہوکر تمہیں اسی دن تحفہ بھی دوں گا۔ اب تو ملتان سے میرا روحانی تعلق بن گیا ہے۔ یہ تعلق کیا ہے پھر کبھی بتاؤں گا۔
وسلام

4 تبصرے:

  1. ارے ناہنجار پیر کے غیض و غضب کا نشانہ بنے گا۔ ایسا جلالی عمل کرے پھونکیں گے کہ تم فورا بھسم ہو جاؤ گے چلو جلدی سے پیر صاحب کے منہ جیسی پوسٹ کو لنک کرو تا کہ لوگ وہاں جا کر ان کے لئے فاتحہ خوانی کر سکیں۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. پہلے پیرے کا جواب امتحانات کے بعد دوں گا ۔ بیٹے تمہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی ۔
    اور ہاں بہت بہت شکریہ ۔
    کیا روحانی تعلق بنا ہے؟

    جواب دیںحذف کریں
  3. اہلِ ملتان پر نہیں اہلِ کراچی پر رحمت و برکت نازل ہوئی تھی ۔ میں کراچی میں پیدا ہوا تھا۔ تین ماہ کا تھا تو ہم لوگ وہاں سے آ گئے تھے ۔ میری وہاں سے رخصت کے کچھ ہی عرصے بعد کراچی سے رحمت اٹھ گئی تھی اور وہاں دہشت گردی شروع ہو گئی تھی ۔

    میرا اصل گاؤں ملتان نہیں تلمبہ ہے جو ملتان سے ایک سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔ میں ملتانی نہیں ہوں ۔
    http://en.wikipedia.org/wiki/Tulamba

    جواب دیںحذف کریں
  4. یا اللہ تیرا شکر ہے۔
    میں اس عالم حیرت میں ابھی تک تھا کہ ملتان جیسے ولیوں کے شہر میں یہ ۔۔۔۔ کہاں سے آگیا۔
    منہ چھپانے کی فرصت کسے ہے پیارے۔ بے شک لکھو عرصہ ہوا میں نے ادھر ادھر کی سننا بند کردیں۔
    روحانی تعلق ایسے کہ میرے دو اساتذہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کررہے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔