خاور کا کہنا ہے کہ اس پوسٹ پر انھیں مسلم لیگ ن جاپان کے وڈوں نے دھمکیاں دی ہیں۔ بھئی خاور کو احتیاط کرنی چاہیے تھی اتنا سچ نہیں لکھنا چاہیے تھے۔ یہ ملک تو ہے ہی مسلم لیگ کا۔ نہ مسلم لیگ ہوتی نا پاکستان بنتا۔ اوپر سے ہر آمر کے ساتھ مسلم لیگ چمٹی رہی ہے۔ موجودہ اصلی تے وڈے مسلم لیگی تو بس ن لیگ والے ہیں۔ چاہے ق لیگ والے اپنے آپ کو پاکستان مسلم لیگ کہلواتے ہیں لیکن ان کی سنتا کون ہے۔ آٹھ سال کے بعد مسلم لیگ ن کی باری آئی ہے تو ان کا اتنا اکڑنا تو فرض بنتا ہے۔
لاہور میں وزیر اعلٰی شہباز شریف کے آنے کے بعد پولیس والوں نے بھی پارکوں اور باغوں سے فحاشی سے خاتمے کے لیے پھر سے مہم شروع کردی ہے۔ جوڑوں کو سرعام روک کر بے عزت کیا جاتا ہے۔ شادی ہالوں میں جاکر جوتے لگائے جاتے ہیں۔ تو باہر بھی تو ان کی ٹور ہونی چاہیے۔ آخر یہ ملک ان کے مامے کا ہے اور ہم کمی کمین غریب غرباء جنھیں جو چاہے آکر دبا دے، استحصال کردے، ظلم کرے۔ کون پوچھنے والا ہے۔
خاور کھوکھر نے غلطی کی۔ اسے تو چاہیے تھا جاپان میں بیٹھا ہے تو چپ چاپ بیٹھا رہے۔ یہ تو محفوظ ہے۔ خواہ مخواہ میں پنگا لے بیٹھا۔ اب بھی وقت ہے وڈوں سے معافی مانگ لے اور آئندہ ایسے کاموں سے توبہ کرلے۔
اول تو ان شاء اللہ کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا.. تمام بلاگر برادری ان کے ساتھ ہے.. اور اگر خدا نخواستہ ایسی کوئی صورت پیدا بھی ہوئی تو میرا مشورہ ہے کہ جاپان میں قانونی چارہ جوئی کریں بلکہ ابھی سے ان کی یہ دھمکی ریکارڈ کروائیں اور حکام تک پہنچائیں..
جواب دیںحذف کریںجاپان کی حد تو یہ مسلملیگ غیر قانونی ہے اور جاپان کا پولیس کا سسٹم اتنا اچھا ہے که جب بات هو گی سچ اور جھوٹ کا معلوم هو جائے گا
جواب دیںحذف کریںاگر میں قانونی چارھ جوئی کروں تو هو سکتا ہے که جاپان سے مسلم لیگ کو هی ختم کر دیا جائے ـ
میں نے خاور صاحب کے بلاگ پر بھی رائے دی تھی اور اب بھی یہی کہوں گا کہ یہ لوگ اپنی بدصورت شکل درست نہیں کریں گے لیکن آئینہ توڑ دیں گے۔۔ مسئلہ جاپان تک محدود ہو تو علحیدہ بات ہے لیکن پاکستان کے جنگل میں آپ کو بدمعاشوں سے مڈبھیڑ کے لیے بہت بڑا قلندر ہونا ضروری ہے۔ ابن انشاء نے کیا خوب کہا ہے ۔۔
جواب دیںحذف کریںسچ اچھا پر اس کے لیے کوئی مرے تو اور اچھا
یہ جنگل کی تصویر کشی ہے۔۔ اور اب بھی ہمارے معاشرے پر درست بیٹھتی ہے ۔۔
ہائے ہائے میرا کیا؟
جواب دیںحذف کریںمیرا تو کافی وقت پاکستان میں گزرتا ہے؟
کم از کم اتنا تو ضرور کہ دھمکیاں دینے والے ۔۔۔
میرے کہنے کا مطلب تھا میں نے تو کسی سیاستدان کو کچھ نہیں کہا۔ اور ہان میں پاکستان کے کسی سیاستدان کے خلاف کوئی بات نہیں سن سکتا، ہاں پڑھ بھی نہیں سکتا۔خاص طور پہ زرداری، ڈیزل اور گنجے کے بارے میں تو بالکل بھی نہیں۔
اب کی میری ا بچت کے کچھ امکانات ہیں؟
درست فرمایا۔ یہاں اس قسم کی من مانیوں کی اجازت نہیں ہے۔ اگر آپ واپس پاکستان آنا چاہتے ہیں تو فی الفور قوم کے عظیم راہنماؤں سے معافی تلافی کرلیں!
جواب دیںحذف کریں