اردو محفل پر حال ہی میں ایک طویل مباحثہ ہوا جس کا موضوع اسلام اور موسیقی تھا۔ ربط
اس کا انجام کیا ہوا وہ الگ موضوع ہے لیکن اس دوران مجھے ایک کتاب ملی جس کا عنوان اس پوسٹ کا عنوان بھی ہے۔ اس کتاب کو سکین کرکے آنلائن کرنے کی خواہش ابھری اور اب اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہا ہوں۔ امید ہے احباب اس کتاب کو پڑھ کر اس مسئلے کے بارے میں اپنے علم میں اضافہ کرسکیں گے۔
کچھ سمجھ نہیں آئی، یہ ایگزی والا چکر تو لینکس میں ہے ہی نہیں، باقی فائلوںکی ایکسٹنشن بھی عجیب ہے، سیدھی سی پی ایف بنا لیتے بھائی۔
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم۔ شکریہ دوست۔
جواب دیںحذف کریںمگر بڑا لمبا پراسس رکھ دیا ڈاؤن لوڈنگ کا۔ ابھی دیکھوں گا کہ درست ڈاؤن لوڈ ہوتی بھی ہے یا نہیں۔
ویسے اُس بحث میں آپ نے کہا تھا کہ پھلواری صاحب کی اس کتاب کا جواب نہیں دیا گیا ہے۔ اطلاعاَ عرض ہے کہ اس کتاب کے جواب میں مختلف علمی مقالے اور کئی کتب عرصہ قبل ہی لکھی جا چکی ہیں۔
اور اس کتاب کے جواب میں تحریر کردہ دو کتب میرے پاس موجود ہیں۔ ان شاءاللہ ان سب کے نام اور ڈاؤن لوڈ روابط فرصت ملنے پر ضرور دوں گا۔
اصل میں 50 میگا بائٹ کی فائل بن گئی تھی۔ پی ڈی ایف ہی تھی۔ پھر اس کے حصے بخرے کرنے پڑے تاکہ آسانی سے اتاری جاسکے۔
جواب دیںحذف کریںاچھی بات ہے۔ مہیا کریں گے تو شاید میں بھی پڑھ سکوں۔
جواب دیںحذف کریںمیں نے یہ تھریڈ جب دیکھا تو بند ہو چکا تھا- اس لیے محفل پر اس بارے میں کچھ پوسٹ نہ کر سکا- خیر اس پوسٹ پر آج نظر پڑ ہی گئی-
جواب دیںحذف کریںمولانا طارق جمیل صاحب کا ایک بیان کل ہی میں نے سنا ہے- بہت ہی پیاری بات کی انھوں نے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے اندر ایسا مادہ رکھا کہ وہ کوئی بھی کام کرے اسے خود ہی احساس ہو جاتا ہے کہ یہ اچھا ہے یا برا-
موسیقی کو جائز ثابت کرنے والی آپ نے ایک کتاب ڈھونڈ کر اسے حق مان لیا- جبکہ اسے حرام ثابت کرنے کے لیے ہزار کتابیں موجود ہیں- بات صرف اتنی ہے کہ آپ نے اپنی پسند کا حل نکالا-
موت اور قیامت کا دن تو برحق ہے- اس دن تو ساری صورت حال واضح ہو جائے گی- آج ہم نے زندگی کے بیس سے زائد سال گزار لیے اور پتا بھی نہیں چلا، آگے جانے کتنا جینا ہے اس کا بھی پتا ہی نہیںچلے گا اور حساب کتاب کا دن آ پہنچے گا- وہاں ہم بھی ہوں گے آپ بھی ہوں گے، سب سامنے آجائے گا-
ہم نے بھی ہر طرف سے تسلی کر لی ہے کہ موسیقی کی اسلام میں قطعی کوئی گنجائش نہیں ہے- اگر دل مانے تو "گانا بجانے کا گناہ" کے نام سے مولانا طارق جمیل صاحب کا بیان کبھی سنیے گا-
لنک حاضر ہے:
http://www.teachislam.com/index.php?option=com_content&task=view&id=140&Itemid=121
اللہ تعالیٰ سب کا حامی و ناصر ہو-
میرے عزیز مجھے اپنے اندر سے بھی یہی لگتا ہے کہ موسیقی حلال ہے۔مولانا صاحب کی پیاری پیاری باتیں اپنی جگہ اور موسیقی کے رد میں لکھی گئی کتابیں بھی اپنی جگہ لیکن یہ حقیقت ہے کہ موسیقی آج سے نہیں1400 سال سے متنازعہ مسئلہ ہے۔ بڑے بڑے علماء و فضلاء نے گانا سنا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے گانا سننا ثابت ہے، قرآن میں کہیں گانے کی حرمت موجود نہیں، جہاں سے ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے وہ تفاسیر ہیں۔ تفسیر کوئی بھی کرسکتا ہے اور اپنی سمجھ اور علم کے مطابق کیسی بھی کرسکتا ہے، قرآن کو سمجھنے کا حکم ہر ایک کے لیے ہے۔ آپ کی احتیاط اچھی چیز ہے اور مولانا کی بھی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایک مستحب کو حرام قرار دے دیا جائے۔
جواب دیںحذف کریںوسلام
کم از کم یہ مت کہیں کہ (نعوز باللہ( حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے گانا سنا-
جواب دیںحذف کریںاس مسئلے پر آپ اتنی بحث پڑھ اور کر چکے ہیں کہ مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں- ظاہر سی بات ہے کہ ہماری آرا مختلف ہیں تو اس بحث کو طوالت دے کر ہم میں سے ایک گناہ کا مرتکب ہو رہا ہے-
دل لاکھ کہے کہ یہ حق ہے لیکن ہم نے ابوجہل کی روش کو کہاں ترک کرنا ہے-
خیر حساب کتاب کے دن سب واضح ہو جائے گا تو پھر وہیں بات کریں گے- فی الحال اپنے اعمال کی فکر کرتے ہیں-
اگر آپ اوپر ذکر کردہ تھریڈ پڑھ چکے ہیں تو وہاں پیش کردہ صحیح احادیث بھی پڑھ چکے ہونگے جن میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے گانا سننا ثابت ہے۔
جواب دیںحذف کریںاور آپ بھی اسی تھریڈ میں موسیقی کو گناہ ثابت کرنے والے دلائل بھی پڑھ چکے ہوں گے-
جواب دیںحذف کریںحیرت کی بات ہے کہ یہی بات کوئی غیر مسلم کہتا تو ایک ہنگامہ برپا ہو جاتا- ایک مسلمان کتنی دیدہ دلیری سے اس بات پر ڈٹا ہے- میں تو اسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی ہی تصور کروں گا اور اس کی مذمت کرتا ہوں- کیونکہ وہ ہستی ہمیں اپنے اہل و عیال اور جان سے بڑھ کر پیاری ہونی چاہیے-
تو یہ بہتان ہمیں کسی طور قبول نہیں- آپ کے ساتھ بحث کرنا سراسر فضول ہے کہ آپ مزید توہین آمیز کلمات ہی نکالیں گے- آپ نے قائل ہونا ہوتا تو محفل پر اتنی باتیں پڑھ کر ہی ہو چکے ہوتے-
آقائے دوعالم صلى الله عليه وسلم تو فرماتے ہیں کہ : ”بعثت بکسر المزامیر“ (کنزالعمال ص:۲۲۶، ج:۱۵) میں آلاتِ لہو ولعب کو توڑنے اور گانے بجانے کو مٹانے کے لئے مبعوث کیاگیاہوں؛
جواب دیںحذف کریںیہ حدیث میں تو جانے کتنی جگہ پڑھ چکا ہوں اور اسے بالکل مستند مانتا ہوں-
مزید تفصیل کے لیے یہ آرٹیکل ملاحظہ کیجیے:
”فلم خدا کیلئے“ قہرِ الٰہی کو دعوت
http://www.darululoom-deoband.com/urdu/magazine/new/tmp/04-Film%20Khuda%20ke%20liye....._MDU_03%20March%2008.htm
پہلی بات تو یہ کہ کنز الایمان صحاح ستّہ میں شامل ہی نہیں اس لیے اس کی حدیث کی حجت ہی نہیں۔ جن بھی صاحب کی یہ کتاب ہے وہ فقیہہ معلوم ہوتے ہیں ناکہ محدث۔ چناچہ اس حدیث کی صحت شبہہ سے بالاتر نہیں۔ بالفرض یہ ٹھیک بھی ہے تو ہمارے پاس تواتر کے ساتھ احادیث موجود ہیں جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گانا سننا ثابت ہے۔
جواب دیںحذف کریںمزید یہ کہ یہاں دلائل کا انبار لگا دینا بے فائدہ ثابت ہوگا۔ وہاں بیس صفحات کا تھریڈ کسی کو قائل نہں کرسکا تو یہاں کوئی کیا قائل ہوگا۔
وسلام
کنز الایمان اگر صحاح میں شامل نہیں تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ اس کی تمام احادیث میں ضعف ہو گا اس میں صحیح احادیث بھی ہونگی ویسے طالب حق کے لیے تو یہ ہی ایک لنک کافی ہے جو علمدار حسین بھای نے یہاں دیا ہے لیکن صورت حال کہ پیش ںظر میں ایک دو اور لنک یہاںدے دیتا ہوں
جواب دیںحذف کریںhttp://ahlehaq.com/books/book-ganey-bajaney-ki-hurmat-329-p1.html
یہ ایک رسالہ ہے مفتی رشید احمد صاحب کا
جناب عالی آپ کی بات بالکل بجا ہے۔ لیکن میرا اصرار صرف اس بات پر ہے کہ موسیقی کو بالکل ہی حرام نہیں قرار دیا گیا یہ اس کا سیاق و سباق ہے جو اسے حلال یا حرام بنا دیتا ہے۔ باقی دلائل و رد دلائل پر تو لائبریری بھری پڑی ہیں۔ مجھے جتنا علم ہے اس کے مطابق میرا ضمیر مطمئن ہے کہ موسیقی حرام نہیں۔ آپ کا عقیدہ اگر اس کے الٹ ہے تو یہ آپ کا ذاتی معاملہ ہے۔ وسلام
جواب دیںحذف کریںesnips.com سے فائل ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہی، مہربانی فرما کر ARCHIVE.COM پر اپ لوڈ کر کے لنک مہیا فرمائیں۔ جزاک اللہ۔!
جواب دیںحذف کریںایک اور دوست سے حاصل کردہ فائل اپلوڈ کر دی ہے۔ ڈراپ باکس ربط ملاحظہ کریں پوسٹ میں۔
جواب دیںحذف کریں