پچھلے دو ماہ سے ہم ٹیکس بھر رہے ہیں۔ پہلے پراپرٹی ٹیکس آیا اڑھائی مرلے کا مکان اور دو دوکانیں جن کا کرایہ 1500 ماہانہ ہے پر سال میں 3300 روپیہ ٹیکس وصول کرتی ہے حکومت۔
اس کے بعد صدر کی روزگار سکیم سے لیا گیا چنگ چی لوڈر رکشہ، جس کی ٹوکن فیس اور فٹنس فیس مبلغ 2425 روپے ادا کرنے کا حکم آگیا ہے۔ ابھی اس کی قسط کے پیسے کسی نہ کسی طرح پورے کیے تھے اور ٹیکس کا مژدہ آگیا۔
یہ تو انفرادی حال ہے۔
اجتماعی حال بجلی پر کتنے سرچارج اور ٹیکس وصول کیے جارہے ہیں۔ ستر کی دہائی کے مشرقی پاکستان کے سیلابی متاثرین سے لے کر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تک کا فی یونٹ ٹیکس ہم بھرتے ہیں۔
سیلز ٹیکس سولہ فیصد کردیا گیا ہے جو ہر چیز پر نافذ ہے۔
بجلی پر پہلے سبسڈی دی جاتی تھی اب وہ بھی ختم کردی گئی ہے چناچہ پچھلے ماہ سے بلوں میں سولہ فیصد جی ایس ٹی بھی شامل ہے۔
اگلے ماہ سے اکتیس فیصد اضافہ مزید متوقع ہے۔ یعنی ہمارا بل جو پچھلے ماہ 1600 تھا اس بار 2000 آیا اور اگلی بار 2500 کے اریب قریب ہوگا۔
موبائل فون کے ریٹس پر 21 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جارہا ہے۔ چناچہ دو منٹ میں ہی دس روپے کٹ جاتے ہیں۔
پٹرولیم پر اچھا خاصا ٹیکس فی لیٹر وصول کیا جارہا ہے جو کسی بھی طرح بیس روپے سے کم نہیں۔
اور انھی ٹیکسوں پر عوام کی حکومت چل رہی ہے۔ اور عوام بس ہورہے ہیں۔
کل بھی بھٹو زندہ تھا، آج بھی بھٹو زندہ ہے
جواب دیںحذف کریںتم کتنے بھٹو مارو گے؟ ہر گھر سے بھٹو نکلے گا
۔
میرا خیال ہے ٹیکس کا دوسرا نام بھٹو ہے، یا پھر غریب کا نام حکومت نے بھٹو رکھ دیا ہے
بھائی ڈفر
جواب دیںحذف کریںاس نعرہ مستانہ کا یہاں کیا کام؟
آپ کامطلب ہے کہ یہ سارے ٹیکس بھٹو کو مارنے کے لیے لگائے گئے ہیں یا یہ ٹیکس بھٹو نے ایجاد کیے ہیں۔
نہیں بھٹو کو زندہ رکھنے کے لئے
جواب دیںحذف کریںٹیکس ادا تو کر ہی دیتا ہے آدمی کچھ نہ کچھ کر کے لیکن بدلے میںحکومت سے اسے ملتا ہے ٹھینگا اور اپنی مدد آپ کا نعرہ۔۔ ٹیکس امراء حکومت کی عیاشیوں اور سیکیورٹی پر یا وطن کے سجیلے جوانوں کی سجاوٹ پر۔
جواب دیںحذف کریںبس یہی ذلالت ہے پاکستان میں۔
جواب دیںحذف کریںپٹرولیم پر اچھا خاصا ٹیکس فی لیٹر وصول کیا جارہا ہے جو کسی بھی طرح بیس روپے سے کم نہیں۔
جواب دیںحذف کریںکیا آپ کو یقین ہے؟
جی
جواب دیںحذف کریںغلط ہے پھر۔
جواب دیںحذف کریںہوسکتا ہے میںغلطی پر ہوں۔ لیکن کئی جگہ اس بارے میں پڑھ چکا ہوں۔
جواب دیںحذف کریں[...] پوسٹ میں پٹرولیم پر حکومتی ٹیکس کا ذکر کیا تو بدتمیز نے تبصرے میں کہا کہ حکومت اتنا ٹیکس نہیں لے رہی۔ آج جنگ میں یہ [...]
جواب دیںحذف کریں