کچھ ہفتے پہلے آپ ہماری ایک گزل ملاحظہ کرچکے ہیں۔ اب ایک غزل ملاحظہ کیجیے۔ حسب پروٹوکول اسے پہلے مرمت کے لیے اردو محفل میں موجود اصلاح سخن نامی ورکشاپ میں پیش کیا گیا۔ جہاں سے اس کی درستگی کے بعد اپنے بلاگ پر لکھ رہا ہوں۔
وہ جو میرا حبیب تھا
وہ نہ میرا نصیب تھا
غیر سے کیوں گلہ کروں
میں ہی اپنا رقیب تھا
نعمتیں تو ملیں مجھے
دوستوں کا غریب تھا
وہم تھا کہ فریب تھا
وہ جو دل کے قریب تھا
بجھتا سا اک دیا ہے، جو
روشنی کا نقیب تھا
بہت اچھی غزل ہے شاکر صاحب۔
جواب دیںحذف کریںبجھتا سا اک دیا ہے جو
روشنی کا نقیب تھا
واہ واہ، لاجواب
اچھی ہے
جواب دیںحذف کریںاردو محفل مرمت کردیتا ہے شاعری؟؟؟
اگر میں کچھ بھیجوں تو مرمت کردیں گے یا آپ کی سفارش کی ضرورت پڑے گی؟؟؟
:smile:
شکریہ وارث صاحب۔ آپ کی تعریف میرے جیسوں کے لیے ایوارڈ سے کم نہیں۔
جواب دیںحذف کریںجعفر بھائی وہاں وارث صاحب جیسے اساتذہ موجود ہیں تو غزل کی مرمت کیسے نہیں ہوگی۔
Waqai achi ghazal hai
جواب دیںحذف کریں