اردو محفل پر جنرل موٹرز کے دیوالیہ کی خبر تھی۔ ایک دوست نے وہاں بدعا دی ہوئی تھی اللہ کرے جنرل موٹر دیوالیہ ہو ہی جائے۔
یہ اور ایسی اور جنرل سی بددعائیں دینا آج کل پاکستانیوں کا شیوہ ہے۔ بدعائیں چلتے پھرے، بددعائیں اٹھتے بیٹھتے اور بددعائیں نماز کے بعد۔ مولا یہ کردے مولا وہ کردے مولا ان کا ککھ نہ رہے۔
اتنی ساری بدعاؤں کے بعد مجھے لگنے لگا ہے کہ ہم مرد نہیں زنخے ہوچلے ہیں یا ہوگئے ہیں۔ جو ہر بات پر تالی بجا کر اور کولہے مٹکا کر اتنا ہی کہہ سکتے ہیں۔
وے تہاڈا ککھ نہ رہوے۔ ٹُٹ پینیوں۔۔گھر ماں بہن نہیں اے
کچھ ایسے هی خیالات همارے بھی هیں
جواب دیںحذف کریںاور هوں تو جی میں بھٍی پاکستانی
اس لیے میرے منه سے بھی نکل هی جاتا ہے که
رب کرے ان کی توپوں میں کیڑے پڑیں
بے عمل قوموں کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ ان کا بس صرف دعاؤں اور معجزوں کی طلب میں ہی نکل جاتا ہے۔ میدان عمل صرف جدوجہد کرنے والوں کے لیے ہے۔ ذرا ابوالکلام آزاد کی "غبار خاطر" سے یہ اقتباس دیکھیے گا:
جواب دیںحذف کریںhttp://www.abushamil.com/ghubare-khatir-selection/
دھمکی اور بددعا دونوں کمزور کے ہتھیار ہیں۔۔۔
جواب دیںحذف کریںاور ہماری قوم تو بہت کمزور ہوچکی ہے
اس کا ثبوت دیواروں پر لکھے گئے مردانہ طاقت کے اشتہارات ہیں۔۔۔۔
:mrgreen:
واقعی یہ آپ نے سچ کہا اورکراچی کی سڑکوں پر زنخوں کی یلغار دیکھ کر آپکی بات پر یقین سا آنے لگا ہے :roll:
جواب دیںحذف کریںعبداللہ
اگر ُٓ اس تھیم کا اردوایا گیا ٹیمپلیٹ مجھے بھیج دیں تو نوازش ہو گی
جواب دیںحذف کریںمیں ایک اور تھیم کا ترجمی کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، اگر عنایت ہو تو کیا بات ہے
محترمی،
جواب دیںحذف کریںآپ سے ایک درخواست کی تھی اور غالبا ای میل ایڈریس دینا بھول گیا تھا۔
آپ سے رابطے کا اور کوئی ذریعہ بھی نہیں مل رہا،
اگر براہِ مہربانی اپنے بلاگ کا ٹیمپلیٹ دے دیں تو میں دوسرے ٹیمپلیٹس کو ایڈیٹ کر سکوں۔
میں اس وقت راؤنڈر ٹیمپلیٹ استعمال کر رہا ہوں اور اپنے وجٹ ضائع نہیں کرنا چاہتا
میرا ای میل ایڈریس یہ ہے:
munir.abbasi@gmail.com
چند سکوں کے عوض بکتا ہے تو بک جائے ضمیر
جواب دیںحذف کریںپر خدا را کم از کم انسان کا تو ہو
یہ نظام کائنات ایسا کیوں ہے؟