اسلام آباد۔ وزیر اعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ کاربن سر چارج کی مد سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 1کھرب34 ارب روپے کے محصو لات حاصل ہونے کی توقع ہے ۔ یہاں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایل کی جگہ ماحول دوست پالیسی کو فروغ دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات پر 3سے 14روپے فی لیٹر کا ربن سر چارج لگایا گیا ہے ۔ کاربن سرچارج کی مد میں ھائی سپیڈ ڈیزل آئل پر 8روپے فی لیٹر ، موٹر سپرٹ پر 10 روپے فی لیٹر ، ایس کے ایس او پر 6 روپے فی لیٹر ، لائٹ ڈیزل پر 3 روپے ، ایچ او بی سی پر 14 روپے اور سی این جی پر 6 روپے فی لیٹر کے حساب سے وصول کیا جائے گا
پیر، 15 جون، 2009
حساب برابر
سپریم کوڑت کے حکم پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ہونے والی کمی کس خوبصورتی سے واپس لی گئی ہے۔ سبحان اللہ اس فنکاری پر۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
آپ کا کیا خیال تھا موجودہ حکومت کو بھی جنرل مشرف کے مشیروں جیسے مشیر ملے ہونگے؟
جواب دیںحذف کریںنہیں جناب، یہی تو خوبصورتی ہے جمہوریت کی، ایک سیاست دان اپنا نقصان کبھی بھی نہیں ہونے دے گا۔
یہ حکومت عوام کی ہے اور اس کی جڑیں عوام میں ہیں ۔ میں نے اہلکاروں کو یہی کہتے سُنا ہے ۔
جواب دیںحذف کریںسانپ بھی مر گیا اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹی :) ۔
جواب دیںحذف کریں