آداب عرض ہے!!
امید ہے احباب بخیریت ہونگے۔ یہ ڈیڑھ ماہ جس طرح گزرا ہے مجھے ہی پتا ہے۔ جیسے اندھا بہرا کرکے بٹھا دیا گیا ہو۔ انٹرنیٹ خراب رہا پھر پی سی جواب دے گیا۔ اب اللہ اللہ کرکے کچھ سلسلہ بنا ہے تو دعا کیجیے گا کہ اب حاضر ہوتا رہوں۔ اگرچہ بہت سی مصروفیت بھی ہے لیکن امید ہے کچھ نہ کچھ چلتا رہے گا۔
اس عرصے میں اچھے خاصے دردناک واقعات ہوگئے۔ اللہ اس قوم کواپنے حفظ امان میں رکھے۔ عجب فتنہ انگیزی اس پر حملہ آور ہے۔
تمہارے بلاگ کا بُوتھا تمہارے جیسا کیوں دکھا
جواب دیںحذف کریںخوش آمدید
جواب دیںحذف کریںدعا ہے کہ ہمارے دوست یعنی شاکر عزیز کی حاضری اب مستقل رہے۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کا شکر ہے کہ شاکر عزیز ۔۔۔۔۔ہیں۔
جواب دیںحذف کریںاللہ کا شکر ہے کہ شاکر عزیز۔۔۔۔ہیں۔
جواب دیںحذف کریںبلاگ کا بوتھا ملتان کے “میراثیوں“ کے بوتھوں سے مل رہا ہے اس لیے تمہیں اپنا اپنا لگا۔
جواب دیںحذف کریںانشاءاللہ تھیم بدل جائے گا تو پھر تمہیں فارنر لگے گا۔
شکریہ ساجد بھائی بس موج ہی ہوگئی ان دنوں میں تو۔
یار تم ہر بات اپنے اوپر کیوں لے جاتے ہو؟ میراثی پن دکھانے کی کیا ضرورت تھی؟ سب کو پتہ ہے کہ تم ۔۔۔۔۔۔
جواب دیںحذف کریںشاکر ان تبصروں (جگت بازی) سے اندازہ ہورہا ہے کہ پنجابی اسٹیج ڈرامے کتنی مقبولیت اور اثر رکھتے ہیں۔
جواب دیںحذف کریںسب کو پتا ہے کہ میں اس معاملے میں تمہارا شاگرد ہوں۔
جواب دیںحذف کریںیہی کہنا چاہتے تھے نا۔
رضوان بھائی اس میںکوئی شک تو نہیں کہ یہ سب چیزیں اثر رکھتی ہیں۔ لیکن بات بندے بندے کی ہوتی ہے۔ مثلًا آپ بہت قابل احترام شخصیت ہیں تو آپ کے ساتھ میری زبان کچھ اور ہوگی۔ اور قدیر کےساتھ کچھ اور ہے (یہ اسی لائق ہے)۔
(ویسے یہ میرا خیال نہیں لسانیات کا ایک تصور ہے کہ ہر بندے کے ساتھ آپ ایک مخصوص طرح بات کرتے ہیں۔ اس میں زبان (اردو، انگریزی وغیرہ) کے انتخاب سے لے کر الفاظ کے انتخاب تک ہر چیز شامل ہے۔ )
یار وہ سرگودہا والا حصہ کچھ توجہ چاہتا ہے۔
جواب دیںحذف کریںحکیم خالد: آپ تو عید کا چاند ہی ہوگئے ہیں جو نظر ہی نہیں آتا۔ کوئی چھ ماہ بعد آپ نے ایک عدد تبصرہ فرما کر اپنی موجودگی ثابت کی ہے۔ ورنہ اپنے بلاگ پر پریس ریلیز دے کر نکل لیتے ہیں۔ جناب یہ اچھی باتیں نہیں۔
جواب دیںحذف کریںطلحہ: میں آپ کی بات نہیں سمجھ سکا۔ سرگودھا کا کیا کرنا ہے میں سمجھ نہیں سکا۔
وسلام
شاکر تم جس لائق ہو وہ اکثریت کو پتہ ہے ، نہیں پتہ تو میں بتا دوں گا ۔ ویسے بھی مجھ پر تمہارا ایک “قرض“ کافی دنوں سے پڑا ہے ۔
جواب دیںحذف کریںاور تم ہر شخص کو آئینہ سمجھ کر اس میں اپنی خصوصیات دیکھنا شروع کر دیتے ہو ، یہ بہت غلط عادت ہے
:P
بھاءی جب بھی اپنا سرگودہا فورم کھولتا ہوں تو ،
جواب دیںحذف کریںمعزرت ،یہ بورڈ موجود نہیں
لکھا ہوتاہے۔
کچھ اس تخت سفید پر بھی لکھ دو
جناب عالی یہ تو بہت ہی اچھا کام کر دیا ہے آپ نے
جواب دیںحذف کریںتم سے کس نے کہہ دیا اوئے تم آئینہ ہو۔ تم میں صرف گاؤں کی بھینسیں اپنا چہرہ دیکھ سکتی ہیں۔ اب سمجھ ہوگے میرا اشارہ کس طرف ہے۔
جواب دیںحذف کریںطلحہ: آپ نے محفل پر یہ مسئلہ کیوں نہیں اٹھایا؟
نبیل اور دوسرے لوگ موجود ہیں یار وہاں کچھ نہ کچھ حل ضرور نکل آئے گا۔
وسلام
انیس: میں نے کیا اچھا کام کردیا؟
جواب دیںحذف کریںیہ جو قدیر کی طبیعت صاف کی ہے اسے اچھا کام کہہ رہے ہیں آپ؟
کدھر ہو شاکر میاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر غائب؟
جواب دیںحذف کریںبھائی جی دو تین دن نیٹ بند رہا ہے۔
جواب دیںحذف کریںویسے بھی اگلے ماہ پرچے ہیں سمسٹر ختم ہورہا ہے اسائنمنٹس اور کام شام بس موج ہورہی ہے آج کل تو اسی چکر میں۔