پچھلے پانچ سال سے معمول کی طرح عید کی نماز کے بعد میرے پاس کرنے کےلیے کچھ نہیں تھا۔ دو ایک فلمیں دیکھیں۔ بھلا ہو ایک دوست کا اس کا فون آگیا۔ اس کی طرف دو گھنٹے گزر گئے ۔ گھر آکر کچھ دیر نیند لی۔ اس دوران جو رہ گئے تھے انھیں عید مبارک کے میسج کیے۔ کبھی ادھر کبھی ادھر جھک مارا اور اب شام کے پانچ بج چکے ہیں۔ یعنی عید گزر گئی۔
آہ۔۔۔۔۔ کیا دن تھے جب عید کو انجوائے کیا کرتے تھے۔ اب تو وہ سب خواب ہوگیا ہے۔ عیدی اول تو ملتی نہیں مل بھی جائے تو کیا کرنی ہے۔
شاکر بھائی،
جواب دیںحذف کریںکہیں آپکو میری طرح کمپیوٹیریا تو نہیں ہو گیا؟ رفتہ رفتہ سب دوستیاں ختم، تعلق ختم، صرف ورچوئل دنیا میں زندگی گزرتی ہے۔ میں نے تو خود سے عہد کیا تھا کہ کم از کم ایک دن اس خبیثکو ہاتھ نہیںلگاونگا اور یقین کریں دن اچھا گزر گیا۔
بھائی میرے ویسے بھی یار دوست کم ہی ہیں۔ بس سکول کالج کی دوستیاں ہیں یا اب نیٹ پر۔ شاید آپ کی بات ٹھیک ہی ہے۔
جواب دیںحذف کریں