زکریا کا یہ اعتراض وزن دار ہے کہ پاکستانی بلاگز انگریزی میں بھی تو ہیں تو پھر اردو میں کیوں نہیں؟
میں پہلی پوسٹ میں کچھ سنجیدہ مع رنجیدہ ہوگیا تھا جو کہ عمومًا پاکستانیوں کی عادت ہے۔ اب ذرا جذبات سے ہٹ کر تجزیہ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
بات پھر میری ہی آجانی ہے کرلو گلاں خیر۔۔۔
میں پچھلے دو سال سے بلاگنگ کررہا ہوں۔ اور اردو میں کررہا ہوں نہ کہ انگریزی میں۔ میں نے جب بلاگنگ شروع کی تو مجھے اس کی الف بے کا بھی نہیں پتا تھا آج دوسال بعد بھی میں نیم حکیم ہوں۔ جس کے ہاتھ آیا تھیم یا تو اردو ہوجاتا ہے یا اللہ کو پیارا ہوجاتا ہے کوئی درمیانی راہ نہیں نکلتی۔ عرض یہ تھی کہ اردو بولنے والی کمیونٹی پاکستان میںکمی کمین گنی جاتی ہے۔ وہی حال انٹرنیٹ پر ہے۔ انگریزی بلاگرز زیادہ عقلمند، قابل اور پتا نہیں کیا کیا خوبیوں والے بندے ہیں۔ اردو بلاگرز میرے آپ جیسے تھکے ہوئے لوگ ہیں۔ جنھیں ایک تھیم بھی اردو کرنے کے لیے چار جگہ دھائی اور ات مچانی پڑتی ہے۔
دوسری چیز جو میری ناقص عقل کہتی ہے وہ ہے ریوارڈ یا انعام۔ پیسہ کہہ لیں۔ اردو بلاگنگ کرکے ہم کچھ بھی نہیں کما سکتے۔ اگر ہم اردو بلاگنگ میںاپنا وقت دیتے ہیں۔ بالفرض میں اگر اوپن سورس کی خبریں ہی انگریزی سے اردو ترجمہ کرکے پیش کرتا ہوں تو ایک اوسط درجے لمبائی کی خبر کم از کم آدھا گھنٹہ لیتی ہے ترجمے کے لیے۔ اگر میں روز کوئی ایسی پوسٹ، کوئی ٹیوٹوریل پیش کرتا ہوں یعنی آدھا گھنٹا بلاگ کو دیتا ہوں تو مجھے کیا ملتا ہے؟ امب (پنجابی والا آم)۔ میں اپنی ہر پوسٹ کے نیچے گوگل ایڈسیسن کا کوڈ ڈال دیتا ہوں اور مزے کی بات ہے کہ اس ماہ کسی ایک بندے نے بھی اس پر کلک نہیں کیا۔ جبکہ یہیں محفل پر کل ایک صاحب سو ڈالر نصف جس کے پچاس ڈالر ہوتے ہیں کمانے کی بات کررہے تھے صرف چار ماہ میں۔ میں حریان ہوکر ان کی ویب سائٹ پر گیا تو فورم تھا انگریزی فورم اور وہ بھی فری ہوسٹ پر۔
میرے سامنے تو میری اور اپنی زبان اردو کی اوقات آگئی ہے۔۔۔
آپ کا کیا خیال ہے اس بارے میں؟
جاتے جاتے ایک اور بات۔۔یونیکوڈ میں ٹیوٹوریل لکھنے سے لوگ اب بھی گھبراتے ہیں کیوں؟ کوئی چرا نہ لے یہاں لوگ پورا تھیم اپنے نام کروا لیتے ہیں تو ایک پوسٹ یا ٹیوٹوریل کس کھیت کی مولی ہیں۔۔۔اب ایک تھکا ہوا بلاگر جو ایک تھکے ہوئے ملک کی ایک تھکی ہوئی زبان میں بلاگنگ کررہا ہے کیا کرے؟؟؟؟؟
کوئی جوب ہے آپ کے پاس؟
معذرت میں کچھ جذباتی ہوگیا حالانکہ نہ ہونے کا کہہ بھی چکا ہوں اوپر۔۔
سر جی۔ ٹینشن نا لیں :P
جواب دیںحذف کریںآپ پاکستان کی اردو اشرافیہ ہیں :):)
آپ کے دم سے ہے تصویر ویبلاگ میں اردو رنگ
پاء جی یہ بس وقتی بات ہوتی ہے۔ بس لگتا ایسے ہے جیسے جذباتی ہوگیا ہوں۔ یار اس کے سر پر رہتے تو اب تک منجی بسترا بیچ چکے ہوتے۔ یہ تو بس دل پشوری کے لیے ہے۔ اردو کے ساتھ دل پشوری بھی خاصی مہنگی پڑتی ہے۔
جواب دیںحذف کریںحیران۔۔۔
جواب دیںحذف کریںآپ اکثر سنی سنائی پر اعتبار کرتے نظر آتے ہیں۔ جس فری ہوسٹ انگلش فورم کی بات کی آپ کے خیال سے 15 یوزرز کے ساتھ ان کا دعویٰ ممکن ہے؟
اس لیے کہ گوگل کو کوئی اردو کے اشتہارات نہیں دیتا
جواب دیںحذف کریںsalam , dost bhia , mujhe is bloging ka fiyaday to batyan , mein janaa chahti hon k is blog ko likhny se kasay ? aur kiya ? aur kitnay fiyaday hasil hotay hain? kuon k mujhe bilkul bhi malom naih , isee liya app se poch rehi hon ,
جواب دیںحذف کریںنہیں صاحب اردو زبان کو آپ کم از کم تھکی ہوئی زبان نہیں کہہ سکتے ۔۔ ہاں یہ کہہ لیں کے اس زبان کی بدقسمتی کے اسے بولنے اور سمجھنے والے ایک احساس کمتری لے کر پیدا ہوتے ہیں۔ دیکھیں مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں کتاب پڑھنے اور لکھنے کا شوق کبھی پروان نہیں چڑھا۔۔۔ نہ لکھاری کی کبھی وہ عزت ہوئی جو ہونی چاہیے۔۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ہمارے لیے جو عربی میں لکھا ہو مقدس اور جو انگریزی میں لکھا ہو وہ حرف آخر ۔۔ اس صورت حال میں اردو بلاگرز تو کیا پدی اورکیا پدی کا شوربہ ۔۔
جواب دیںحذف کریں[...] ہماری گفتگو کا ذکر کیا جسے پڑھ کر شاکر نے اس موضوع پر دو پوسٹس لکھیں اور عمار نے بھی اپنی رائے دی۔ یہاں میرا مقصد [...]
جواب دیںحذف کریںبدتمیز بہرحال ان کی انگریزی ویب سائٹس سے ہی اتنی آمدن ممکن ہے۔
جواب دیںحذف کریںراشد کامران اردو کو اس کے بولنےوالوں نے ایسا بنا دیا ہے ۔ زبان بذات خود تو کچھ نہیں اس کے بولنے والے ہی اس کی حیثیت کا تعین کرتے ہیں اور آپ کہہ ہی چکے ہیں چہ پدی چہ پدی کا شوربہ۔۔
بوچھی بلاگ آپ کی آنلائن ڈائری بھی ہے۔ آپ کے جذبات کے اظہار کا ذریعہ بھی۔ آپ کی ذاتی ویب سائٹ بھی۔ آپ اس پر جو چاہیں کرسکتے ہیں۔ بلاگ پر بزنس بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن بلاگ عمومًا لوگ کسی خاص موضوع پر لکھتے ہیں۔ جیسے لینکس کے بلاگز۔ ونڈوز کے بلاگز۔ سافٹویر ری ویوز کے بلاگز۔ لیکن ذاتی یعنی پرسنل بلاگ بھی ہوتے ہیں۔ اپنی باتیں لکھیں جو بھی دل میں آتا ہے کہہ دیں۔ اب یہ خبروں کا اہم ذریعہ بنتے جارہے ہیں۔ جیسے میرے شہر میں کوئی ایسی ویسی بات ہو تو میں جو کہ عینی شاہد ہوں زیادہ اچھی طرح بیان کرسکتا ہوں نہ کہ بی بی سی کی ویب سائٹ یا ٹی وی یا اخبار۔ بلکہ میں ان سے جلدی اپنا بلاگ لکھ سکتا ہوں۔ یا کئی ایسی باتیں ہونگی جنھیں میں ہی جانتا ہوں سو انھیں اپنے بلاگ پر بیان کرسکتا ہوں۔ آپ کے لیے اگر بات کریں تو بلاگ ہے کہ اپنی باتیں لکھتے جائیں اس پر بس۔ اپنی تصاویر شئیر کریں وغیرہ وغیرہ۔ اردگرد جو دیکھیں لکھ ڈالیں کئی باتیں ہوتی ہیں نا جو بندہ کسی کے منہ پر نہیں کہہ سکتا۔
جواب دیںحذف کریںوسلام
سچ کہا آپ نے، خود میں نے ٹائم پاس کے لئے بلاگ سپاٹ پر دوچار بلاگ بنائے ہوئے ہیں، جن سے صرف چھے میں 230ٕٕٕ ڈالر کی آمدن ہوئی، اور اردو بلاگ جس پر پیسہ خرچ کیا وہاں سے ایک ڈھیلے کی بھی امید نہیں۔
جواب دیںحذف کریںہاہاہاہاہاہا
جواب دیںحذف کریںچلیں ٹینشن نہ لیں۔ جہادی ہوجائیں اس معاملے میں۔ میں تو ایویں جذباتی ہوجاتا ہوں۔ نہیں آمدن ہوتی تو نہ ہوا کرے لیکن بس لکھنا کم نہ کریں ہم۔ اب تو تین چار سروسز ہوگئی ہیں اردو بلاگنگ کی۔
thanks , dost bhiya ...
جواب دیںحذف کریںآپ اردو میں بلاگ انگ کرتے ھیں-
جواب دیںحذف کریںIt is very difficult to type in urdu. espcially when you dont know about the urdu keyboard.
طیب پہلے تو آپ کو یہاں خوش آمدید۔
جواب دیںحذف کریںدوسری بات یہ کہ یہ میرے لیے ایسے ہی روٹین ہے جیسے آپ کے لیے انگریزی بلاگنگ۔ اردو لکھنا صرف ایک ہفتہ مشکل ہوتا ہے اس کے بعد یہ عادت بن جاتی ہے۔ کی بورڈ کا جاننا کوئی مسئلہ نہیں ۔ یہ فونیٹک کی بورڈ ہے یعنی بی پر ب اور اے پر الف۔
میں انگریزی میں بھی بلاگ لکھتا ہوں لیکن کم کم ۔ ابھی چند ماہ پہلے ہی شروع کیا ہے وہ بھی صرف اپنی انگریزی کی استعداد کار بڑھانے کے لیے۔۔
http://shakir.urducoder.com/
یہ اس کا پتا ہے۔ ویسے اردو کے کئی بلاگرز موجود ہیں۔ اردو سیارہ پر جاکر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ (http://www.urduweb.org/planet/?) اردو بلاگنگ کتنی تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔ ہماری اپنی ایک دنیا ہے۔ جہاں ہر طرف اردو ہی ہے۔ آپ اگر اردو بلاگنگ شروع کرنا چاہیں تو میں آپ کی مدد کرسکتا ہوں۔
یار دوستو مجھے اتنا زیادہ تو بلاگنگ یا فورم کا نہیں پتا لیکن پھر بھی جو تھوڑا بہت پتا ہے اس پر عمل کرتےہوئے میں فری ہوسٹ پر اپنا فورم بنانے کی تیاری کر رہا ہوں
جواب دیںحذف کریںجہاں تک اردو کی بات ہے میں سمجھتا ہوں کہ اس کی نقامی کی سب سے زیادہ زمدار ہماری حکومتیں ہیں پوری دنیا میں تقریباٌ 300000000 آدمی اردو جانتے ہیں جن میں 16کروڑ سے زیادہ پاکستانی اور 20 کروڑ کے قریب بھارت میں بسنے والے مسلمان ہیں ہم پاکستانیوں سے تو بہتر بھارتی مسلمانوں نے کمپیوٹر میں اردو کو زیادہ متعارف کروایا ہے اس کی مثال ان پیج سافٹ وئر ہے یہاں پاکستان میں انگلش فلموں یا کارٹون کو ہندی زبان میں ترجمہ کر کے فروخت کیا جا رہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں حکومت زیادہ سے زیادہ انگلش میں تعلیم دینے پر توجہ دے رہی ہے چین جاپان عرب اور بھی بہت سے ملک آپنی زبان میں تعلم دے کر ترقی کررہے ہیں یہاں سے انگریز تو چلے گیئے ہیں لیکن ان کی تہزیب اب بھی موجود ہے جس نے ہمیں غلام بنا لیا ہے
ایک اور دلچسپ بات بتاتاجاؤں یہ ویب سائٹ www.Defence.pk جو میرے خیال میں ہماری فوج کی ہی ہے اسے انگلش سیمت دس زبانوں میں دیکھ سکتے ہیں لیکن بڑے آفسوس کے ساتھ کہنا پر رہا ہے اسے قومی زبان اردو میں نہیں دیکھ سکتے
بھائی حکومت کے سر پر ہوتے تو یہ چار ویب سائٹس بھی نہ چل رہی ہوتیں۔ انھیں تو اپنے اقتدار کے دوام کی فکر ہے بس۔ فری ہوسٹ پر فورم بس ایویں سا ہی ہوتا ہے اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی ویسے۔
جواب دیںحذف کریںدوست بھائی ! ہماری اپنی نسل نہ سہی ، آنے والی دو نسلوں کے بارے میں سوچئے۔ جو کچھ ہم اردو یونیکوڈ کے ذریعے نیٹ پر محفوظ کر جائیں گے وہ ممکن ہے مستقبل میں کام آئے۔ کچھ والدین اولاد کو اس لئے نہیں پالتے کہ وہ بڑھاپے میں ان کا سہارا بنیں بلکہ اس لئے بھی پرورش کرتے ہیں کہ ان کے خاندان کی نسل قائم رہے !!
جواب دیںحذف کریںکیا پتا کہ آنے والی دو صدیوں بعد اُس وقت کی نسل یہ بھی کہے کہ میر، غالب و اقبال کے ساتھ ساتھ کوئی "دوست" بھی ہوا کرتے تھے جنہوں نے اردو کو نیٹ پر پھیلانے میں بڑا کردار ادا کیا۔
جی بھائی جی یہ بات آپ کی بجا ہے۔ لیکن پاپی پیٹ کی پوجا بھی ہوتی رہے تو پھر زیادہ بہتر کام ہوسکتا ہے۔ ورنہ ذاتی ڈائری تو ہم لکھتے ہی ہیں اور انشاءاللہ لکھتے بھی رہیں گے۔
جواب دیںحذف کریں