کمپیوٹر ورلڈ کی ایک خبر کے مطابق ایرانیوں نے اپنے ایک تحقیقاتی مرکز میں چھوٹا موٹا کلسٹر کمپیوٹر بنا لیا ہے۔ گیگا فلوپس کی حد میں آنے والا یہ سپر کمپیوٹر بقول ایرانیوں کے اے ایم ڈی کے آپٹرون پروسیسرز کی بنیاد پر بنایا گیا ہے جس میں آپریٹنگ سسٹم کے طور پر لینکس کو استعمال کیا گیا ہے۔ ایرانی بھی عجیب لوگ ہیں اب امریکہ بہادر میں پسوڑی پڑی ہوئی ہے کہ پابندیوں کے باوجود ایران کو امریکی کمپنی نے کس طرح ٹیکنالوجی مہیا کردی۔ ادھر اے ایم ڈی حریان و پریشان ہے کہ میرے نال بنی کی۔۔۔
ایران والے ویسے بھی پراپیگنڈے میں خاصے ماہر ہیں اور میزائل، جنگی کشتیاں اور اب جنگی طیارے بھی اپنے ہاں ہی "بنا" رہے ہیں۔ اب رب جانے یا ایران والے جانیں کہ یہ بھی ایران کے پروپیگنڈے کا ہی حصہ ہے یا سچ مچ میں کچھ کام ہوا ہے۔ کمپیوٹر ورلڈ والوں کو کچھ کچھ شک ہوا ہے کہ شاید ایران کے اس تحقیاتی مرکز کی فوٹو گیلری میں موجود تصویریں یو اے ای کی طرف کوئی اشارہ کررہی ہیں۔
ہمیں بہرحال خوشی ہے کہ ایران نے مغرب کو پسوڑی پائی ہوئی ہے۔ اور دعا ہے کہ یہ خبر سچ ہی ہو۔ ان کے مطابق اسے موسمیاتی پیش گوئیوں وغیرہ میں استعمال کیا جائے گا۔
کلسٹر بنانا کوئی بہت مشکل کام نہیں۔ ایرانیوں نے ضرور بنایا ہوگا۔
جواب دیںحذف کریںکاش ادھر بھی یہ شروع ہوجائے۔ ابھی تک تو کوئی ایسی خبر نہیں سنی۔
جواب دیںحذف کریں