ہفتہ، 7 اکتوبر، 2006

دوست سے ماسی پھاتاں تک۔۔۔۔۔

کرم فرماؤں نے اردو محفل پر مابدولت کا نام ماسی پھاتاں رکھ دیا ہے۔ ماسی پھاتاں جیسے کردار ہمارے آپ کے ارد گرد عام پائے جاتے ہیں ۔ محرومیوں کے مارے ہوئے، اولاد کے ڈسے(میں اسے ڈسے ہی کہوں گا جب اولاد لاپرواہ ہوجاتی ہے اور بڑھاپے میں ماں باپ کا سہارا نہیں بنتی تو اس سے بھی بدتر کہلائی جانی چاہیے) اکیلے پن کا شکار، نفسیاتی کجی میں مبتلا یہ وجود اپنی دنیا اور عاقبت کو دونوں ہاتھوں سے لٹا دیتے ہیں۔ لوگ ان کی پیتھ پیچھے انھیں الٹے سیدھے القابات سے نوازتے ہیں، لیکن منہ سامنے ہر کوئی عزت کرتا ہے ساتھ بیٹھتا ہے اور تازہ ترین و گرما گرم جاننے کا متمنی رہتا ہے۔


سوال یہ ہے کہ کیا یہ کردار خود رو ہوتے ہیں؟؟ یا انھین ہمارے رویے پروان چڑھاتے ہیں۔ سوال یہ نہیں کہ وہ چغلی یا غیبت کیوں کرتے ہیں سوال یہ ہے کہ ہم اسے اتنی رغبت سے سنتے کیون ہیں۔ ہماری خواتین انھی "باوثوق ذرائع" سے حاصل کردہ خبروں کو محلہ جاتی جھگڑوں میں بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کرتی ہیں۔ نیں تو ں تے فلاں نیں تیرا فلاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


آخر ہمارے رویے کب ٹھیک ہونگے۔

4 تبصرے:

  1. سوال یہ ہے شاکر بھائی کہ آپ کو غصہ اردوویب محفل والوں پر ہے یہ اس قسم کے لوگوں کو دھتکارنے والوں پر؟؟؟ ;)

    جواب دیںحذف کریں
  2. :) اردو محفل پر کیسا غصہ جناب۔
    بات وہی ہے جو اوپر کی گئی ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. یہ تبصرہ میں اپنے کی بورڈ پر اردو لے آؤٹ سے لکھ رہا ہوں۔ نام کے قطعے میں اردو کس طرح لکھی جارہی ہے وہ آپ میرا نام دیکھ کر اندازہ لگاسکتے ہیں۔

    نعمان

    جواب دیںحذف کریں
  4. بھائی جی دیکھتا ہوں اس کو اب دوبارہ۔
    اناڑی ہونا بھی اوکھی بات ہے۔ بہرحال کہیں کا ٹانکا کہیں لگا کر کوشش کرتا ہوں دوبارہ صبح۔

    جواب دیںحذف کریں

براہ کرم تبصرہ اردو میں لکھیں۔
ناشائستہ، ذاتیات کو نشانہ بنانیوالے اور اخلاق سے گرے ہوئے تبصرے حذف کر دئیے جائیں گے۔