نعمان کی دعا اللہ میاں نے آخر سن ہی لی اور اوبنٹو میلنگ لسٹ کے ایک دوست جناب سعات سعید نے پائتھون میں ایک سادہ سا اردو مدوِن لکھا ہے جو صوابدیدی کی بورڈ ، انگریزی سے اردو اور اردو سے انگریزی اور اس طرح کی عمومی خوبیوں پر مشتمل ہے۔ اس کو یہاں سے اتارا جاسکتا ہے۔ اس کو بنیادی طور پر گنوم ڈیسکٹاپ ماحول کے لیے لکھا گیا ہے لیکن کے ڈی ای پر بھی چل سکتا ہے۔ صرف ایک مسئلہ جو پیدا ہوتا ہے وہ ہے گنوم کا پرنٹ ماڈیول جو یہ درآمد کرنے کی کوشش میں کے ڈی ای پر منہ کے بل گرنا ہے۔ اس کا حل ہے کہ مین پی وائی فائل میں سطر نمبر پانچ مٹا دی جائے۔ جب میں نے ایسا کیا تو میرے سسٹم پر چلا کیا دوڑا۔ لینکس میں اردو کی سپورٹ اگرچہ ہے لیکن اس میں دائیں سے بائیں کی کوئی سپورٹ نہیں جس کی وجہ سے اردو لکھتے ہوئے بہت مسئلہ ہوتا ہے۔ دو تین سطور کے بعد مدوِن الفاظ توڑنا شروع کردیتا ہے یا الٹے دکھانے لگتا ہے۔ ہر نئی سطر پر ماؤس اشاریہ بائیں طرف چلا جاتا ہے۔ اردو ایڈیٹر ان سارے مسائل کو کسی حد تک حل کردیتا ہے۔ بہرحال یہ اردنوٹ پیڈ ایک اچھی کاوش ہے لیکن اس میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔ جیسے اس میں ہر بار فونٹ خود سے منتخب کرنا پڑتا ہے چونکہ بنیادی فونٹ ایک تو بھدا ہے دوسرے اردو ٹھیک نہیں لکھتا۔ چھ کو چھ لکھ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اردو کے موڈ میں کنٹرول پر مشتمل تیز راہیں یعنی شارٹ کٹس کام نہیں کرتے۔ کافی نازک مزاج ہے دو تین ابھی میں فونٹ ڈھونڈ ہی رہا تھا کہ کریش ہوگیا۔ دعا ہے اللہ سعادت سعید صاحب اور دوسرے پروگرامر احباب کو توفیق دے تاکہ اس کے بنیادی ایرر دور کرکے اس میں دوسری مناسب خوبیاں بھی شامل کرسکیں۔ آمین۔ اور ہاں میرے سسٹم پر اردو ایڈیٹر ایکشن میں
خوب!!!
جواب دیںحذف کریںعید مبارک ہو۔
جواب دیںحذف کریںخیر مبارک لیکن اب تو اسے دو دن ہوئے گزرے ہوئے۔ ;)
جواب دیںحذف کریںیقینا اس کے اور بھی بہتر ورژن آئیں گے اور میں یہ توقع کررہا ہوں کہ ہم اسے ابنٹو کی رپوزیٹوریز میں شامل کروا سکیں گے۔ واضح رہے یہ نسخہ محض ایک خاکہ ہے کہ مدون کیسا ہوگا اصل پروڈکٹ سے بہت دور۔
جواب دیںحذف کریںاللہ کرے اس کے نئے ورژن جلد آئیں۔
جواب دیںحذف کریںمیرے سامنے نبیل بھائی کا اردو پیڈ ہے جس میں اور کچھ نہیں صرف اتنا فونٹ مناسب ہے، سائز مناسب ہے، یو ٹی ایف 8 فائلوں کو کھول لیتا ہے اور صرف دو کلک چاہییں اسے نصب کرنے اور بعد میں چلانے کے لیے۔
یہ ایک سکرپٹ ہے جس کے لیے ٹرمینل کو ہر بار زحمت دینا پڑتی ہے۔